الیکشن کی تاریخ تبدیل ہوئی تو عدالتی وقار پر سوالیہ نشان ہوگا،نثار کھوڑو

الیکشن کی تاریخ تبدیل ہوئی تو عدالتی وقار پر سوالیہ نشان ہوگا،نثار کھوڑو
کیپشن: الیکشن کی تاریخ تبدیل ہوئی تو عدالتی وقار پر سوالیہ نشان ہوگا،نثار کھوڑو

ایک نیوز :رہنما پیپلزپارٹی نثارکھوڑو کاکہنا ہے کہ 8فروری الیکشن کی تاریخ تبدیل ہوئی تو یہ سپریم کورٹ کے وقار پر سوالیہ نشان ہوگا ۔
رہنما پیپلزپارٹی نثار کھوڑو کاپریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی عام انتخابات 8 فروری سے آگے لے جانے کی کسی صورت حمایت نہیں کرے گی۔ انتخابات 8 فروری سے آگے لے جانے کی باتیں کرنے والے عدالت کی ہتک کرکے توہین عدالت کے مرتکب ہورہے ہیں۔
نثارکھوڑو کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ ملک میں الیکشن کو ملتوی کرنے کی باتیں شروع ہوچکی ہیں جس کی شروعات مولانا فضل الرحمان نے کی ہے، آئین کے مطابق نگران حکومت صرف تین ماہ حکومت کر سکتی ہے، الیکشن کے بنا ملک اس وقت عوام کے پاس نہیں ہے عوام سے چھینا ہوا ہے۔
نثار کھوڑو نے مزید کہا کہ صاف شفاف الیکشن کرائے جائیں پھر عوام جس کو چاہے مینڈیٹ دے، پیپلز پارٹی واحد پارٹی ہے جو ملک میں الیکشن چاہتی ہے۔
رہنما پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ جی ڈی اے،ن لیگ،جے یو آئی والے اتحاد کس بنیاد پربنارہے ہیں۔پیپلزپارٹی کے خلاف پہلے بھی اتحاد بنے ہیں ۔
نثارکھوڑ کا کہنا تھا کہ چند روز میں امیداروں کا اعلان کردیاجائیگا۔ابھی ٹربیول کے فیصلے میں 6روز باقی ہیں۔ 
رہنما پیپلزپارٹی نے ن لیگ کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہ نواز شریف کی چار سال کی غیر حاضری نے تمہاری پارٹی کا کیا حال بنا دیا ۔آپ کے ساتھ اچھا سلوک ہورہا ہے ۔نواز شریف چار سال غیر حاضر رہ کر اپنی پارٹی کو ڈماڈول کردیا ہے ۔