مودی کے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ عروج پر

مودی کے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ عروج پر
کیپشن: Human trafficking on the rise in Modi's India

ایک نیوز: مودی کے ہندوستان میں انسانی اسمگلنگ عروج پر پہنچ گئی۔ حال ہی میں فرانس میں پکڑی جانے والی چارٹرڈ بھارتی پرواز سے شائننگ انڈیا سے بھاگنے والوں کی صورت میں بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت میں انسانی اسمگلنگ کا دھندہ عروج پر پہنچ چکا ہے۔ تقریباً 3000 ایجنسیز غیر قانونی انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں۔ 

دی ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق 2020 سے لے کر اب تک 680 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے۔ جن میں ہندوستانی باشندے غیر قانونی طور پر ملک سے فرار ہوئے۔ دی ٹائمز آف انڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق 2925 ایجنسیوں میں سے 56 گجرات اور 80 کرناٹک میں ہیں۔ غیر قانونی ایجنسیوں کے ایجنٹس سوشل میڈیا ویب سائٹس جیسے فیس بک، واٹس ایپ، میسیجنگ اور دیگر ویب سائٹس پر کام کرتے ہیں۔ 

بھارتی اخبار کے مطابق غیر قانونی ایجنٹس بھارتی باشندوں کو برطانیہ، امریکہ اور کینیڈا جیسے ملکوں میں بھیج کر بدترین زندگی گزارنے پر مجبور کرتے ہیں۔ مودی سرکار کی ناک کے عین نیچے غیر قانونی ایجنسیوں میں بھارتی دارالحکومت دہلی سرفہرست ہے۔ جس میں 1832 ایجنسیاں ہے۔ 

بھارتی وزارت خارجہ انکشاف کر چکی ہے کہ بھارت میں تقریباً 3000 ایسی ایجنسیاں ہیں جنہوں نے بیرون ملک ملازمت کے خواہشمندوں کو دھوکہ دیا۔ 21 دسمبر کو فرانسیسی حکام اور پولیس نے ہندوستان کی جانب سے 300 افراد کی غیر قانونی منتقلی کو بُری طرح ناکام بنا دیا تھا۔ 

خفیہ اطلاعات ملنے پر فرانسیسی حکام نے ممکنہ غیر قانونی بدری کے پیشِ نظر چارٹر طیارے کو 4 دن تک فرانس میں روکے رکھا۔ مسافروں کو وسطی امریکہ کے ملک نکاراگوا کے ذریعے غیر قانونی طور پر امریکہ یا کینیڈا میں داخل ہونے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق 2023 میں تقریباً 1 لاکھ ہندوستانی غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کر چکے ہیں۔