ایک نیوز : مالیگاؤں دھماکہ: بامبے ہائی کورٹ نے کیس سے بری ہونے کی بھارتی فوج کے افسر لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت کی درخواست مسترد کر دی۔
بامبے ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ ’’بم دھماکہ کا سبب بننا سرکاری فرائض میں سے نہیں ہے۔کیس کے اہم ملزم کرنل پروہت کی مقدمہ ڈسچارج کرنے والی درخواست کو خارج کر دیا ہے۔یہاں بامبے ہائی کورٹ نے 2008، کے مالیگاؤں بم دھماکہ مقدمہ میں بری ہونے کی لیفٹیننٹ کرنل پرساد شری کانت پروہت کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے جسٹس اے ایس گڈکری اور پرکاش نائک کی بنچ نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ منظوری کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ سرکاری ڈیوٹی پر نہیں تھے۔
لیفٹیننٹ کرنل پروہت اور بھوپال کی بی جے پی ایم پی پرگیہ سنگھ ٹھاکر سمیت چھ دیگر افراد کو ستمبر 2008 میں ہونے والے دھماکے کے معاملے میں مقدمے کا سامنا ہے جس میں چھ افراد ہلاک اور 100 سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔ تمام ملزمان فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔ ڈسچارج حاصل کرنے کے لیے دیگر وجوہات کے علاوہ، پروہت نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لیے ضابطہ فوجداری کے متعلقہ دفعات (سی آر پی سی) کے تحت منظوری کی کمی ہے۔
29 ستمبر 2008 کو عیدالفطر کی چاند رات کو مہاراشٹر کے ناسک ضلع میں فرقہ وارانہ طور پر حساس شہر مالیگاؤں میں ایک مسجد کے قریب موٹرسائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد پھٹنے سے 6 افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوگئے۔ مہاراشٹر پولیس کے مطابق جس نے اس معاملے کی ابتدائی تحقیقات کی، وہ موٹر سائیکل جس میں دھماکہ خیز مواد رکھا گیا تھا، پرگیہ ٹھاکر کے نام پر رجسٹرڈ تھی، جس کی وجہ سے اس کی گرفتاری عمل میں آئی۔ بعد ازاں نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے اس کیس کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لے لی تھی۔