ایک نیوز: آصف زرداری کے لیے سندھ میں نئی مشکل سراٹھانے لگی۔ایم کیو ایم کے بعد دو مزید جماعتیں میدان میں آگئیں۔
گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس( جی ڈی اے) اور سندھ یونائٹیڈ پارٹی(ایس یو پی) کے عہدیداران نے فنکشنل لیگ ہاؤس میں اہم اجلاس طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں سید صدرالدین شاہ راشدی، سید جلال محمود شاہ، ڈاکٹر صفدر عباسی، سید زین شاہ، سردار عبدالرحیم، حسنین مرزا، نند کمار گوکلانی، سید غضنفر شاہ، ارشد شر بلوچ، روشن برڑو سمیت دیگر عہدیداران نے شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی خصوصا سندھ کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ آئندہ عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات سمیت دیگر امور پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ آئندہ سیاسی میدان میں ملکر اترا جائے۔ اس کے علاوہ سندھ میں بھرپور سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
ترجمان جی ڈی اے کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کی جائیگی۔
دریں اثنا سید صدرالدین شاہ راشدی نے کہا ہے کہ انگریز بٹوارے کی سیاست کرگیا ہے،فوج مضبوط ہوگی توچاروں صوبوں کو یکجا رکھے گی،اداروں کا مضبوط ہونا ضروری ہے،ان کا کہنا تھا کہ الیکشن ہونا ضروری نہیں پاکستان کا مضبوط ہونا ضروری ہے،،ملک کے حالات کوئی بہت اچھے نہیں ہیں جو بچے گا وہ وہی سیاست کریگا۔
سندھ میں ہم پیپلزپارٹی کے مخالف بنچوں پر بیٹھے،پی ٹی آئی کے ساتھ وفاق میں اتحاد کیا،پیپلزپارٹی حکمرانی میں پی ٹی آئی کو مدد کرتی رہی،تین سال پیپلزپارٹی نے بیک ڈور رہ کر پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا۔