ایک نیوز : اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں امن دشمنوں کے خلاف سخت کارروائیاں کرنے، معیشت پر ابہام پھیلانے والوں سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والا قومی سلامتی کمیٹی یہ اہم اجلاس 4 گھنٹے تک جاری رہا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد اور دیگر فوجی قیادت کے علاوہ اہم وفاقی وزراء نے شرکت کی۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیاگیا۔
اعلامیہ کے مطابق فورم نے اس بات پر زور دیا کہ جامع 'قومی سلامتی' معاشی سلامتی کے گرد گھومتی ہے ۔ خودمختاری اور معاشی آزادی کے بغیر خودمختاری یا وقار دباؤ میں آتا ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے پاکستان کے عام لوگوں بالخصوص کم اور متوسط آمدنی والے طبقے کو درپیش چیلنجز کے حوالے سے جاری معاشی صورتحال کا ایک جامع جائزہ لیا۔ وزیر خزانہ نے فورم کو حکومت کے معاشی استحکام کے روڈ میپ کے بارے میں آگاہ کیا۔
معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے کمیٹی نے ٹھوس اقدامات اٹھانے پر اتفاق کیا ۔جس میں درآمدات کو معقول بنانے کے ساتھ ساتھ غیر قانونی کرنسی کے اخراج اور حوالات کے کاروبار کی روک تھام بھی شامل ہے۔خاص طور پر زرعی پیداوار اور مینوفیکچرنگ سیکٹر کو بہتر بنانے پر زور دیا جائے گا تاکہ غذائی تحفظ، درآمدات کے متبادل اور روزگار کو یقینی بنایا جا سکے۔ عوام پر مبنی اقتصادی پالیسیاں جن کے اثرات عام لوگوں پر ہوں گے ترجیح رہے گی۔مؤثر اور تیز رفتار اقتصادی بحالی اور روڈ میپ کو حاصل کرنے کے لیے اتفاق رائے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو شامل کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ 33 ملین سیلاب متاثرین کے چیلنجوں کو کم کرنے کی کوششوں کو مدنظر رکھتے ہوئے، فورم نے صوبائی حکومتوں اور کثیر الجہتی مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر ان کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے تمام وسائل کو متحرک کرنے کا عزم کیا۔
فورم نے وزیر اعظم اور وفاقی اکائیوں کی قیادت میں جاری امدادی کوششوں کو بھی سراہا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیہ کے مطابق کمیٹی کو ملک کی سیکیورٹی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا جس میں خاص طور پر کے پی کے اور بلوچستان میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر توجہ دی گئی۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیادت وفاقی اور صوبائی حکومتیں نیشنل ایکشن پلان کے مطابق کریں گی اور قومی داخلی سلامتی پالیسی کے مطابق عوام پر مرکوز سماجی و اقتصادی ترقی کو ترجیح دی جائے گی جبکہ مسلح افواج پرعزم ڈیٹرنس اور محفوظ اور سازگار ماحول فراہم کریں گی۔ صوبائی ایپکس کمیٹیوں کو پوری سنجیدگی کے ساتھ بحال کیا جا رہا ہے ۔ایل ای اے خاص طور پر سی ٹی ڈی کو مطلوبہ صلاحیتوں کے ساتھ لڑائی کے مطلوبہ معیار تک لایا جائے گا۔
کمیٹی کے مطابق کسی بھی ملک کو دہشت گردوں کو پناہ گاہیں اور سہولتیں فراہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔پاکستان اس سلسلے میں اپنے لوگوں کے تحفظ کے تمام حقوق محفوظ رکھتا ہے۔ این ایس سی نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے زیرو ٹالرنس کے اپنے عزم کا اعادہ کیا ۔این ایس سی نے تشدد کا سہارا لینے والے کسی بھی اور تمام اداروں کے خلاف کارروائی کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ دہشتگردی سے نمٹا جائے گا۔ پاکستان کی سلامتی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اور پاکستان کی سرزمین کے ایک ایک انچ پر ریاست کی مکمل رٹ برقرار رکھی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس میں ملک میں جاری حالیہ دہشتگرد کارروائیوں سمیت دیگر ملکی اندرونی و بیرونی سیکورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث افراد سے سختی سے نمٹنے پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس کے دوران شرکاء کی جانب سے سوشل میڈیا پر ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا، سوشل میڈیا پر پاکستان کے خلاف منفی مہم چلانے والوں کے خلاف ایکشن لینے کی تجویز بھی سامنے آئی۔
ذرائع کے مطابق شرکاء نے ملک دشمنوں کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نظر رکھنے کا فیصلہ کیا، اس کے علاوہ معیشت کو نشانہ بنانے والے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل بھی وزیراعظم کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا۔جس میں شرکا نے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں تیز کرنے پر اتفاق کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مشکلوں سے حاصل کیا گیا امن کسی کو خراب نہیں کرنے دیں گے۔
قومی سلامتی کے اجلاس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف آہنی عزم اور ثابت قدمی کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں گے۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملکی سلامتی کو چیلنج کرنے والوں کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، قوم کی دعائیں اپنی بہادر افواج کے ساتھ ہیں، پاکستان کے چپے چپے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر مؤثر عمل درآمد یقینی بنانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔