ایم کیو ایم نے حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دے دی

ایم کیو ایم نے حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دے دی
کیپشن: MQM threatened to separate from the government alliance(file photo)

ایک نیوز: متحدہ قومی موومنٹ ( ایم کیو ایم) پاکستان کی جانب سے وفاقی حکومت سے اتحاد ختم کرنے کی دھمکی کے بعد مسلم لیگ ن کے رہنما نے وفاقی وزیر امین الحق سے جبکہ وفاقی نمائندوں نے آصف زرداری سے رابطہ کیا اور معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے گفتگو کی۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ کے رہنما اور وفاقی وزیر ایاز صادق نے ایم کیو ایم رہنما و وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

ذرائع کے مطابق ٹیلی فونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے اہم امور پر تبادلۂ خیال کیا جبکہ ایم کیو ایم کے تحفظات کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ مسلم لیگ ن کے رہنما نے ایک بار پھر ایم کیو ایم کو معاہدے پر پیدا ہونے والے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے قائدین سے پیر کے روز مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق ملاقات کریں گے، جس میں حکومت کی جانب سے کیے گئے تحریری معاہدے پر پیشرفت کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی اتحادی جماعتوں کا وفد پیر کو کراچی پہنچے گا جس میں ن لیگ کے ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق سمیت دیگر قائدین شامل ہوں گے، حکومتی اتحاد کا وفد ایم کیو ایم قیادت سمیت آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے بھی ملاقات کرے گا اور ایم کیو ایم کے حلقہ بندیوں اور سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی سے متعلق تحفظات پر بات چیت کرے گا۔

حکومتی اتحاد کے ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات اور حلقہ بندیوں کے حوالے سے پیر دو جنوری کو بلاول ہاؤس کراچی میں اجلاس متوقع ہے جس میں ن لیگ ، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی رہنما شریک ہوں گے۔ اجلاس میں ایم کیو ایم حلقہ بندیوں پر اپنا قانونی موقف اور پیپلز پارٹی سے تعلقات پر تحفظات سامنے رکھے گی۔

اُدھر رابطہ کمیٹی نے تمام بلدیاتی امیدواران اور علاقائی ذمہ داران کا اہم اجلاس منگل کو طلب کرلیا، جس میں بلدیاتی امیدواروں اور پارٹی کارکنان سے مشاورت کے بعد حکومت کے ساتھ اتحاد کو جاری رکھنے یا علیحدگی کے حوالے سے بات کی جائے گی.