پی این این: انڈین اکنامک مانیٹرنگ سینٹر کے اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں بے روزگاری کی شرح دسمبر میں بڑھ کر 8.30 فیصد ہو گئی، جو کہ 16 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق دسمبر میں شہری بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 10.09 فیصد ہو گئی جو پچھلے مہینے میں 8.96 فیصد تھی، جبکہ دیہی بے روزگاری کی شرح 7.55 فیصد کے مقابلے میں کم ہو کر 7.44 فیصد ہو گئی۔
مرکز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر مہیش ویاس نے کہا کہ بے روزگاری کی شرح میں اضافہ "اتنا برا نہیں ہے جتنا کہ لگتا ہے" کیونکہ یہ لیبر فورس کی شرکت کی شرح میں صحت مندانہ اضافے کی وجہ سے ہے جو کہ 40.48 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔
ویاس کے مطابق سب سے اہم بات یہ ہے کہ دسمبر میں روزگار کی شرح بڑھ کر 37.1 فیصد ہو گئی جو کہ جنوری 2022 کے بعد سے ایک بار پھر سب سے زیادہ ہے۔
مہنگائی پر قابو پانا اور لیبر مارکیٹ میں داخل ہونے والے لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنا وزیر اعظم نریندر مودی کی انتظامیہ کے لیے 2024 میں ہونے والے عام انتخابات سے پہلے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہے۔
نومبر میں دفتر برائے قومی شماریات کی طرف سے مرتب اور شائع کردہ علاحدہ سہ ماہی اعداد وشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ جولائی تا ستمبر سہ ماہی میں بے روزگاری کی شرح 7.2 فیصد تک گر گئی، جبکہ گذشتہ سہ ماہی میں یہ 7.6 فیصد تھی۔