ویب ڈیسک:نیپرا نے اسٹیٹ آف انڈسٹری اور سالانہ رپورٹ میں پاور سیکٹر کو بلاتعطل بجلی فراہمی میں ناکامی کا ذمہ دار قرار دیدیا۔
نیپرا کی رپورٹ کے مطابق بجلی کی بڑھتی ہوئی لاگت نے گھریلو ،کمرشل، صنعتی اور زرعی سیکٹر کو متاثر کیا۔ معاشی ترقی میں سستی کی بڑی وجہ بجلی کی لاگت میں اضافہ ہے،۔پاور سیکٹر کو کپیسٹی پیمنٹ،درآمدی ایندھن، مہنگے پاور پلانٹ ،سرکلر ڈیٹ ،ترسیلی تقسیمی نظام میں خرابیوں کا سامنا کرنا پڑا۔
نیپرا کے مطابق اپنی مدت پوری کرنیوالے پاور پلانٹس بجلی کے محکموں کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ یہ پاور پلانٹس بجلی کی لاگت میں اضافے کا باعث ہیں۔تھرکول پاور پلانٹس پاور سیکٹر کے مسائل کا بہترین حل ہیں۔ مہنگے پاور پلانٹس کے انجنوں نے صرف ایک سال میں سٹارٹ کے دوران پاور سیکٹر پر 46 ارب روپے کا بوجھ ڈالا۔مہنگے پاور پلانٹس کے انجن اسٹارٹنگ پوائنٹ پر بغیر بجلی پیدا کیے ایندھن استعمال کرتے ہیں۔ بجلی کے فی کس کم استعمال بھی قیمتوں میں اضافہ کی ایک وجہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک کے بڑے شہروں میں بھی 12 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ رپورٹ کی گئی۔ نیٹ میٹرنگ کے استعمال سے صارفین کو بھاری بھرکم بلوں سے ریلیف ملا۔نیٹ میٹرنگ سے لائن لاسز میں بھی کمی آئی۔ بڑھتی ہوئی نیٹ میٹرنگ کے کچھ نقصانات بھی سامنے آئے ۔نیٹ میٹرنگ کے باعث "ٹیک اور پے" کی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار کا مکمل فائدہ نہیں اٹھایا جا سکا ۔جون 2023 تک ملک بھر میں نیٹ میٹرنگ صارفین کی تعداد 56 ہزار 427 ہوگئی ہے ۔مالی سال 2022-23 میں نیٹ میٹرنگ سے 48 کروڑ 18 لاکھ یونٹس بجلی پیدا ہوئی۔متعدد پاور پلانٹس پاور پرچیز معاہدوں کی خلاف ورزی میں ملوث پائے گئے ۔ پاور پرچیز معاہدوں کی خلاف ورزی سے ایک سال میں 17 ارب 91 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔