ایک نیوز:پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے ہمارا موقف درست ثابت ہوا ، ہم سرخرو ہوئے الیکشن کمیشن نے فیصلہ دیا کہ یہ انٹراپارٹی الیکشن کے نام پر دھوکہ ہوا۔
تفصیلات کےمطابق پریس کانفرنس کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ پی ٹی آئی آج تباہی کے دہانے پر ہے ،کئی نوجوان ہیں جوکہ پراپیگنڈا کے متاثرین ہیں میں انہیں معصوم سمجھتا ہوں کچھ لوگ سمجھتے ہیں میں پی ٹی آئی کا دشمن ہوں میں پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دوست ہوں آج پہلی دفعہ سب کے سامنے ایک پیشکش کرنے لگا ہوں 5سال سے زائد عرصہ گزر چکا کوئی انٹراپارٹی الیکشن نہیں ہوئے پارٹی پر تازہ ترین حملہ آور افراد کی میں نے نشاندہی کی۔اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ ہم کسی قسم کا کوئی مطالبہ نہیں کر رہے بنیادی اصول طے کیےجائیں چاہے جتنا بھی وقت لگے،8سال تک فارن فنڈنگ کیس میں یہ جھوٹے ثابت ہوئے ۔مجھے ورکرز کو دیکھ کر بہت دکھ ہوتا ہے، وہ اندھی تقلید میں کیسے چلے گئے۔
اکبر ایس بابر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو پیشکش کر رہا ہوں، اب ہم نے آگے جانا ہے پارٹی کا شیرازہ بکھر چکا، ایک مصالحتی راستے پرچلنے کی ضرورت ہے، حالات ہر روز ثابت کر رہے ہیں کہ ہم نے جو جدوجہد شروع کی وہ ٹھیک ہے، بڑے الزامات لگے کردار کشی کی گئی لیکن ہم ڈٹے رہے، جماعت میں ایک ویکوم ہے جسے پورا کرنے کے لیے ہم نے ایک نیشنل کانفرنس بلائی، جن کے گھر سے پی ٹی آئی نے جنم لیا وہ بھی کانفرنس میں شریک تھے، پاکستان تحریک انصاف کی تمام قیادت قانونی طور پر کالعدم ہوچکی، ہم نے ایک پٹیشن بھی تیار کرلی تھی، قبضہ گروپ پارٹی کی یہ آخری کوشش تھی، اس سے پی ٹی آئی ڈی لسٹ بھی ہوسکتی تھی۔
ان کا کہناتھا کہ پارٹی ایک خوبصورت خواب تھا جو ڈراونی حقیقت بن چکا، ہم نےپہلے بھی مطلع کیا تھا کہ ہم انٹراپارٹی کا مقابلہ کریں گے،ایک ایسی قیادت ہو جو قوم کو بنانے پر توجہ دے، ایک ایسی قیادت جو نوجوانوں کی زبان پر گالی اور ہاتھ میں ڈنڈا نہ دے، یہ وہ بنیادی اصول تھے جس کے تحت پارٹی بنائی گئی۔ہم اس کوشش میں ہیں پی ٹی آئی کو ایک جمہوری ادارہ بنایا جائے، ایک ایسا ادارہ جو قانون سے بالاتر نہ ہو۔ آج پی ٹی آئی کی کالعدم قیادت کی طرف سے انٹرا پارٹی کے نام پر ناٹک رچانے کی کوشش کی گئی، ان کو موخر کرنا خوش آئند ہے۔