ایک نیوز :انتخابات کے نتائج کی شفافیت اور سیاسی جماعتوں کی تنقید سے بچاؤ کا الیکشن کمیشن نے حل ڈھونڈ لیا۔
تفصیلات کےمطابق مرکزی الیکشن کمیشن میں نیا ریکارڈ روم بنا دیا گیا جہاں 1960 کی دہائی سے ابتک کا محفوظ ریکارڈ موجود ہے۔ مرکزی الیکشن کمیشن کی عمارت میں قائم چھٹی منزل پر بنائے گئے نیا ریکارڈ روم ڈیجیٹل اور پیپر فارم پر مشتمل ہے۔ ریکارڈ روم کے 45 ریکس میں 17 ہزار فائلز رکھی گئی ہیں ریکارڈ روم میں 1960 کی دہائی سے لے کر اب تک کا ڈیٹا محفوظ کیا گیا ہے ریکارڈ روم میں الیکشن سے متعلق فارم 45 اور 46 کا ریکارڈ بھی موجود ہے جبکہ ریکارڈ کی نگرانی کے لئے سی سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نصب کئے گئے ہیں ریکارڈ روم میں الیکشنز کے علاوہ مختلف شعبوں کا ریکارڈ رکھا گیا ہے جبکہ ریکارڈ روم میں مخصوص افراد کی انٹری ہوگی۔