ایک نیوز: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دی ہے۔ جس میں انہوں نے سانحہ پشاور کی تحقیقات و تفصیلات پر بات کرنے سے گریز کیا ہے۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ واقعے پر ابھی تحقیقات جاری ہیں۔ اس لیے بات نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر 5 فروری کو منایا جائے گا۔ ہمیشہ کی طرح پاکستانی عوام کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول کی جدوجہد کی حمایت کریں گے۔ پاکستان کشمیری بہن بھائیوں کی ہر ممکن مدد جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اس وقت واشنگٹن میں ہیں۔ وزیر خارجہ واشنگٹن نیشنل پرئیر بریک فاسٹ سے کلیدی خطاب کریں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے پاک روس سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ پر ماسکو کا دورہ کیا۔ پاک روس وزرائے خارجہ نے تجارت، توانائی، سرمایہ اور دیگر اہم شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ پاک روس وزرائے خارجہ نے اہم علاقائی و عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ وزیر مملکت حنا ربانی کھر نے جنیوا میں انسانی حقوق کے حوالے سے پاکستان کی جائزہ رپورٹ پیش کی۔ یورپ اور امریکہ کے خصوصی نمائندگان برائے افغانستان نے پاکستان کا دورہ کیا۔ پاکستان نے پرامن ،مستحکم اور مربوط روابط پر مبنی خطے کے قیام کے لئے اپنی وابستگی کا اظہار کیا۔ پاکستان توقع رکھتا ہے کہ کابل بین الاقوامی برادری اور پاکستان سے اپنے وعدے پورے کرے گا۔ دہشت گردی پاکستان اور افغانستان دونوں کی مشترکہ دشمن ہے۔ پاکستان الزام تراشی پر یقین نہیں رکھتا۔ پاکستان سمجھتا ہے کہ کسی بھی ملک کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے۔ وقت آ گیا ہے کہ بین الاقوامی برادری سے کی گئی یقین دہانیوں کو پورا کیا جائے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے ہیں اور سرحدی واقعے پر بھی بات ہوئی۔ پاک ایران وزرائے خارجہ کی ملاقات میں بھی تمام امور کا احاطہ کیا گیا۔ پاکستان اور ایران کے قریبی تعلقات ہیں۔ دونوں جانب سے مختلف امور پر بشمول گیس پائپ لائن پر مل کر کام کرنے کی خواہش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کئی برس سے افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے۔ پڑوسی مشکل میں ہوں تو مدد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ پاکستان یو این ایچ سی آر،افغان حکام اور دیگر تنظیموں سے مل کر پناہ گزنیوں کی واپسی کے لئے کام کر رہا ہے۔ پاکستان کی خارجہ پالیسی کی ترجیح تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ روس سمیت تمام ممالک کے ساتھ مثبت بات چیت جاری رہنی چاہیے۔ توقع ہے کہ روس سے دوطرفہ تعلقات بشمول تجارت کا معاملہ آگے بڑھے گا۔