ایک نیوز :نگران وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کا پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی میں متنازعہ تقرری کا نوٹس،سلمان بٹ کوایک دن بعد ہی کنسلسٹ کے عہدے سے ہٹادیاگیا۔
متنازعہ کھلاڑی سلمان بٹ کی پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی میں تعیناتی پر نگران وزیرِ اعظم نے سخت نوٹس لیا.
وزیر اعظم پاکستان کرکٹ بورڈ کے سرپرست اعلی ہیں۔ وزیرِ اعظم کی ہدایت پر فوری طور پراس متنازعہ تعیناتی کو منسوخ کردیا گیا.
نگران وزیراعظم کاکہنا تھاکہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، کرکٹ جیسے مقبول اور پاکستانیوں کے پسندیدہ کھیل کیلئے کھلاڑیوں کی سیلیکشن کمیٹی کو بھی غیر متنازعہ ہونا چاہئیے.
نگران وزیرِ اعظم نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی سلیکشن کمیٹی میں غیر متنازعہ اور اچھی شہرت رکھنے والے سلیکٹرز کو شامل کرنے کی ہدایت کر دی.
انوار الحق کاکڑ کاکہنا تھاکہ غیر متنازعہ اور میرٹ پر تقرر شدہ سلیکٹرز ہی پاکستان کی بین الاقوامی کرکٹ میں نمائندگی کیلئے بہترین ٹیم کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ کو اسکے شاندار ماضی کی طرح ایک مرتبہ پھر سے کامیابی سے ہمکنارکرنے کے لیے تمام تقرریاں خالص میرٹ پر کریں گے.
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیف سلیکٹر وہاب ریاض کا کہنا تھاکہ سلمان بٹ کے نام پر بہت بات ہوئی ہے، سلمان بٹ کرکٹ کو سمجھتے ہیں۔ پی سی بی نے سلمان بٹ کو بطورکنسلٹینسی ہٹانے کا فیصلہ کیا ہے، سلمان بٹ کا اب نام واپس لے لیا ہے، ویسے تو سلمان بٹ اپنے کیے کی سزا بھگت چکے ہیں لیکن نہیں چاہتا سلمان بٹ کے بارے مزید غلط باتیں کی جائیں۔
وہاب ریاض کاکہنا تھاکہ کسی کا دباؤ نہیں، سلمان بٹ کو کنسلٹنٹ بنانے کا فیصلہ میں نے ہی کیا تھا، اب انہیں کو ہٹانے کا فیصلہ بھی میں ہی کررہا ہوں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی، سلمان بٹ کا نام واپس لینے کا فیصلہ صرف میرا ہے، میں نے اپنی ذمہ داری سمجھ کر چیف سلیکٹر کا عہدہ لیا، اس وقت عہدے سے دستبردار ہوں گا جب میری وجہ سے ٹیم کی کارکردگی خراب ہوگی۔
چیف سلیکٹر کا مزید کہنا تھاکہ میرے بارے میں یہ بھی کہا گیا سلمان بٹ سے میری دوستی ہے، مجھ میں حوصلہ ہے کہ میں سب باتوں کا جواب دے سکتا ہوں، مجھ پر کسی کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں، کچھ اچھا کرنا چاہیں تو پھر بھی تنقید ہو تی ہے، ہر کسی کو خوش نہیں رکھا جا سکتا۔