مودی سرکاراور بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی "را"کا مکروہ چہرہ بےنقاب

ایک نیوز: مودی سرکار اور بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی کا مکروہ چہرہ اب پوری دنیا کے سامنے آ چکا ہے،دنیا جان چکی ہے کہ کس طرح بھارت ریاستی دہشتگردی کرنے والی ریاست ہے جو بظاہر دوست ممالک کی سرزمین پر بھی گھناؤنا کھیل کھیلنے سے باز نہیں آتی۔
تفصیلات کے مطابق را کی مغربی ممالک میں دہشتگردی کی کاروائیاں بے نقاب،بھارت کی بدنام زمانہ "را" پہلی بار شمالی امریکہ میں اپنے آپریشن بند کرنے پر مجبور ہو گئی۔خالصتانی رہنمائوں کے قتل کی مہم میں را کی مبینہ شمولیت سے متعلق امریکہ نے سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ میں اب بھاڑے کے خلاف باضابطہ قانونی کارروائی شروع ہو چکی ہے۔
خصوصی رپورٹ کے مطابق بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی راء نے دنیا بھر  خاص طور پر مغربی ممالک میں اپنے نیٹورک کوخاص طور پر 2008 کے بعد زیادہ تیزی سے شروع کیا۔را خا مقصد دنیا بھر میں بھارت مخالف کسی بھی تحریک کے خلاف کارروائی کرنا تھا۔را نے خالصتانی سکھوں کے خلاف ایک منظم مہم چلائی اور مغربی ممالک میں مقیم سکھوں کے قتل کا منصوبہ بنایا۔سب سے پہلے کینیڈا نے راء کی اس کاروائی کو عالمی سطح پر بے نقاب کیا لیکن بھارت نے اس بات سے انکار کیا ۔  حال ہی میں امریکہ نے بھی را کے ایجنٹس کا نیٹورک بے نقاب کر دیا۔

کینیڈا کی طرح امریکہ نے بھارتی سفارت خانے اور قونصلیٹ  سےراء کے ایجنٹوں کو نکل جانے کا حکم دیا ۔امریکی حکام کی جانب سے نکالے گئے۔اہلکار سان فرانسسکو میں راء اسٹیشن کے سربراہ اور لندن میں راء آپریشنز کے سیکنڈ ان کمانڈ تھے۔سان فرانسسکو میں راء کے افسر کی بے دخلی کے ساتھ اس خدشے کا اظہار کیا گیا کہ اگر راء نے مغرب میں جارحانہ کاروائیاں جاری رکھیں تو امریکہ بھارت کے ساتھ تعاون نہیں کرے گا۔را نے خالصتان تحریک کے کئی سرگرم کارکنوں کو قتل کرنے کی سازش کی۔امریکہ نے راء کے خلاف آپریشن کرتے ہوۓ،نکھل گپتا کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔

نکھل گپتا کو امریکہ میں راء نے سکھ امریکی شہری کو قتل کروانے کے لیے استعمال کیا۔راء کی کاروائیاں  عالمی سطح پر خاص طور پر اس وقت توجہ کا مرکز بنی جب ستمبر 2023 میں کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے یہ الزام لگایا کہ جون میں وینکوور کے نواحی علاقے میں سکھ علیحدگی پسند رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں بھارتی حکومت کے ایجنٹ ملوث تھے۔ستمبر 2023 میں کینیڈین وزیراعظم نے ہردیپ سنگھ کے قتل میں راء کو موردالزام ٹھہرایا اور بھارتی سفیر کو ملک بدر کر دیا تھا۔کینیڈین وزیراعظم کے بیان کے بعد راء کا عالمی سطح پر دہشتگرد تنظیم ہونے کا تاثر سامنے آیا ہے۔

برطانوی انٹیلیجنس ایجنسی نے راء کے سابق چیف افسر سمنت کمار گوئیل کی نشاندہی بھی کی اور تحریک خالصتان کے حامی سکھوں کے خلاف بڑھتی دہشتگردی پر تشویش کا اظہار کیا۔پاکستان نے بھی گزشتہ ہفتے عالمی سطح پر جاسوسی اور ماورائے عدالت قتل سمیت ہندوستان کی خفیہ کارروائیوں کے خطرناک پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور ان کارروائیوں کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے مذمت کی تھی۔