جدید ٹیکنالوجی، ائیرپورٹس پر پیپر لیس انٹری کا نظام متعارف

ڈیٹا چہرہ پہچان کرکے سیکورٹی جانچ و دیگر چیک پوائنٹس پر خود ہی پروسیس کردیا جائے گا
کیپشن: ڈیٹا چہرہ پہچان کرکے سیکورٹی جانچ و دیگر چیک پوائنٹس پر خود ہی پروسیس کردیا جائے گا

  ایک نیوز نیوز: بھارت میں ائیرپورٹس پر مسافروں کے چہرے ہی ان کی پہچان ہیں۔  ائیر پورٹس پر پیپر لیس انٹری کا نظام متعارف کرادیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دہلی، وارانسی اور بنگلورو ہوائی اڈوں پر جمعرات سے فیشیل ریکگنیشن تکنیک پر مبنی نیا سسٹم شروع ہوا ہے جس میں مسافر کی پہچان ان کے چہرے سے ہوگی اور موبائل ایپ کے ذریعے ہوائی اڈوں پر پیپرلیس انٹری کرسکیں گے۔ ان کاڈیٹا چہرہ پہچان کرکے سیکورٹی جانچ و دیگر چیک پوائنٹس پر خود ہی پروسیس کردیا جائے گا۔
 یہ سسٹم دہلی، وارانسی اور بنگلورو ایئرپورٹس پر اندرون ملک مسافروں  کے لئے متعارف کروایا گیا ہے۔ اسے حیدرآباد، کولکتہ، پونے اور وجئے واڑہ میں بھی 2023 سے شروع کیا جائے گا جس کے بعد  یہ ٹیکنالوجی سارے بھارت کے ہوائی اڈوں پر شروع ہو جائے گی۔
 بھارت کے مرکزی شہری ہوا بازی کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے دہلی کے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے  کے ٹرمینل 3 کے لیے ڈی جی یاترا کا باقاعدہ آغاز کیا۔ اس نئے سسٹم کے لیے بنائے گئے  موبائل ایپ کا بیٹا ورژن  15 اگست کو دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ نے لانچ کیا تھا۔
مسافر کو ڈی جی یاترا موبائل ایپ پر اپنا  شناختی کارڈ ویریفکیشن اور فوٹو اپ لوڈ کرنے ہوں گے جس کے بعد ایپ پر ہی بورڈنگ پاس اسکین کرنا ہوگا۔ یہ جانکاریاں ہوائی اڈوں سے شیئر ہوں گی۔ ہوائی اڈوں کے ای گیٹ پر بورڈنگ پاس کا بار کوڈ اسکین ہوگا اور  یہیں ایف آر ٹی لگا ہوگا۔ جس میں مسافر کے چہرے سے پہچان و سفری دستاویز کی تصدیق ہوگی۔ عمل پورا ہونے پر مسافر ای گیٹ سے ہوائی اڈے میں انٹری کرپائیں گے انہیں سیکورٹی جانچ اور جہاز میں چڑھتے وقت عام عمل سے بھی گزرناہوگا۔