ویب ڈیسک: حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کی غائبانہ نماز جنازہ پارلیمنٹ ہاؤس میں ادا کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور اُن کی کابینہ کے ارکان سمیت ارکان پارلیمنٹ نے حماس کے مقتول رہنما اسماعیل ہنیہ کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کی ہے۔
جمعے کو پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔
انہوں نے تہران میں قتل کیے گئے اسماعیل ہنیہ کے بارے میں کہا کہ ’پوری اسلامی دنیا اور بالخصوص پاکستان اُن کی شہادت پر اشکبار ہے۔‘
قبل ازیں قومی اسمبلی نے اسرائیلی جارحیت، حماس لیڈر اسماعیل ہنیہ کے تہران میں قتل کے خلاف قرارداد پیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
قرارداد ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پیش کی۔
قرارداد میں پاکستان کی جانب سے عالمی برادری، اقوام متحدہ سے اسرائیلی دہشتگردی کی شدید مذمت، مظلوم فلسطینیوں کو حق خودا رادیت اور آزادی دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ آج ہم اپنے بہادر فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جمع ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین کی زمین آج متقل گاہ بن چکی ہے، صہیونی ریاست قتل عام کر رہی ہے، ہزاروں بچیاں، بچے اور خواتین شہید ہوئیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینی مظلوم قوم آسمان کی طرف دیکھ رہی ہے کہ کون ہماری مدد کو آئے گا، بستیاں قبرستان بن چکی ہیں، معصوم فلسطینیوں کی مسکراہٹ کو دہشت میں بدل دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کا سب سے بڑا قصور کیا مسلمان ہونا ہے،عالمی عدالت انصاف کے احکامات اور قوانین کی پاسداری بھی نہیں کی جا رہی۔