ایک نیوز: حسن نصراللہ نے کہا ہے حزب اللہ سب سے سینئر فوجی کمانڈر کی اسرائیلی حملے میں شہادت کا بھرپور جواب دے گی ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے کہا ہے کمانڈر فواد شکر اور حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد اسرائیل کے ساتھ جنگ نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے، حزب اللہ سب سے سینئر فوجی کمانڈر کی اسرائیلی حملے میں شہادت کا بھرپور جواب دے گی،کمانڈر فواد شکر کے قتل پر مزاحمتی ردعمل طے پا گیا ہے ، نامعلوم ممالک نے حزب اللہ سے جوابی کارروائی نہ کرنے کو کہا ہے،گروپ ایک حقیقی ردعمل کی تلاش کر رہا ہے ۔
حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ فواد شکر کا قتل صرف ایک فوجی ٹارگٹ کا قتل نہیں تھا بلکہ عام شہریوں کے خلاف جارحیت تھی،جو بھی خطے میں حالات کو ٹھنڈا دیکھنا چاہتا ہے اسے غزہ میں جنگ کو روکنے کے لیے کام کرنا چاہیے،خطہ جنگ کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکا ہے،اسرائیل حزب اللہ اور حماس رہنماؤں کو شہید کرکے مزاحمتی تحریک روکنے کا خواب دیکھ رہا ہے، حماس کسی بھی صورت میں اسرائیل کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی،حزب اللہ کل سے اپنی کارروائیاں دوبارہ بحال کر دے گی، حزب اللہ اور حماس مزاحمت اور شہادت کی راہ کے شریک ساتھی ہیں، حزب اللّٰہ اور حماس مل کر کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہیں گے ۔
حزب اللہ کے سربراہ کا مزید کہناتھا ہم استبدادی طاقتوں کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں،اسرائیل نے کمانڈر شکر کو نشانہ بنانے کیلئے رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، اسرائیلی میزائل حملے میں 7 شہری بھی شہید ہوئے، جن میں ایک ایرانی تھا، حزب اللہ نے مقبوضہ گولان پٹی میں مجدل الشمس پر میزائل حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کی تھی، اسرائیل نے مجدل الشمس حملے کو بہانہ بنا کر بیروت پر حملہ کیا، ایران اسماعیل ہنیہ کی شہادت کو اپنی قومی غیرت اور عزت کا مسئلہ سمجھتا ہے ۔