ایک نیوز: الیکشن کمیشن نے توہینِ کمیشن کے کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے چیئر مین پی ٹی آئی کو 22 اگست کو طلب کرلیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی، اسد عمر اور فواد چوہدری کے خلاف توہینِ الیکشن کمیشن کیسز کی سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کی سربراہی میں 4 رکنی کمیشن نے کی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل شعیب شاہین، فواد چوہدری کی جانب سے وکیل فیصل چوہدری اور اسد عمر ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ اسد عمر نے انتخابات کی طرف توجہ دلائی تو ممبرنثاردرانی بولے عدالتوں سےحکم امتناعی واپس لیں، ایک ہفتے میں فیصلہ سنا دینگے الیکشن کمیشن شفاف انتخابات کرانے کیلئے پرعزم ہے
عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ابھی تک مکمل ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی ذاتی حیثیت میں پیشی سے استثنا کی درخواست دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے میڈیکل چیک اپ کے لیے ہسپتال جانا ہ، عمران خان کئی دنوں سے روزانہ عدالتوں میں پیش ہورہے ہیں۔
ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ خان نے کہا کہ آج چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنا تھی، توہینِ عدالت کیس میں کیسے استثنا کی درخواست منظور کرلیں؟۔ جس پر وکیل نے جواب دیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی پر تاحال جرم ثابت نہیں ہوا۔
اسد عمر نے کہا کہ 22اگست کوتقریباً الیکشن کا شیڈول آجائے گا ایک سیاسی جماعت کوانتخابات کےدوران کیسزکی سماعت سے کیا تاثرجائےگا ؟کمیشن سربراہ نثاردرانی نے ریمارکس دیے الیکشن کمیشن اس کیس کوایک ماہ میں نمٹاسکتا تھا ، سیاسی کیسزایک سال سےچلارہاہے۔ فریقین نے اسٹے لیے ،استثنیٰ کی درخواستیں دیں ۔ کمیشن سربراہ نےمزید کہاکہ جماعتوں کوسوچنا چاہیے وہ اداروں کوکتنا مضبوط کررہے ہیں سیاستدانوں نے ملک کو چلانا ہے ان کوسوچنا ہوگا
بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 22 اگست تک ملتوی کردی۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ 22 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی پر فرد جرم عائد کرنے کی کارروائی ہوگی۔