سابق ٹیسٹ فاسٹ بالر نے ہم جنس پرست ہونے کا اعتراف کرلیا

heath davis
کیپشن: heath davis
سورس: google

 ایک نیوز نیوز: سابق ٹیسٹ فاسٹ بالر ہیتھ ڈیوس ہم جنس پرست کے طور پر سامنے آنے والے نیوزی لینڈ کے پہلے مرد انٹرنیشنل کرکٹر بن گئے ہیں۔ 

عالمی کرکٹ میں کئی خواتین کے ہم جنس پرست ہونے کا معاملہ تو سامنے آیا ہے لیکن مرد کھلاڑی کے  ہم جنس پرست کی پہلی دفعہ خبر سامنے آئی ہے یادرہے ہم جنس پرست  کئی خواتین کرکٹرز  نے تو آپس میں شادی بھی کرلی ہے۔ ان میں  نتالی سیور اور کیتھرین برنٹ، ایم سیٹرتھویٹ اور لی تاہوہو، لارین-ونفیلڈ اور کورٹنی ہل، لیجل لی اور تنجا کرونییے  سمیت کئی خواتین ہم جنس پرست کھلاڑی  شامل ہیں

50 سالہ ہیتھ ڈیوس فی الحال آسٹریلیا میں رہ رہے ہیں۔ ڈیوس نے 1994 سے 1997 تک پانچ ٹسٹ اور 11 ونڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے۔ ساتھ ہی انہوں نے تیز گیند باز کے طور پر ایک لمبے گھریلو کیریئر کا لطف لیا۔ ان کا کیریئر نایاب کہانیوں سے بھرا رہا۔ وہ ملک کے ٹسٹ کرکٹروں میں پہلی بار ہم جنس پرست بن کر سامنے آئے۔ آئن لائن نیوز ‘دی اسپن آف‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں ڈیوس نے کہا، ’مجھے لگا کہ میری زندگی کا یہ حصہ تھا، جسے میں چھپا رہا تھا‘۔ہوں نے کہا، ’اس میں بہت کچھ تھا بس اپنی ذاتی زندگی کو الگ رکھتے ہوئے۔  میں اکیلا تھا… میں اسے دبا رہا تھا، میں ہم جنس پرست زندگی نہیں جی رہا تھا