سربراہ این سی او سی اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ این سی او سی میں مکمل مشاورت کے بعد اہم فیصلے کرتے ہیں، کورونا وبا کے دوران ہم نے ٹارگٹڈ فیصلے کیے ہیں، وزیراعظم سے منظوری لے کر کچھ فیصلے کیے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ مارکیٹوں کےاوقات کاررات 10کی بجائے8تک کردیئےگئے،دفاترمیں بھی 50فیصدعملہ کام کرےگا،پبلک ٹرانسپورٹ کودوبارہ 50فیصدپرلےکرآرہےہیں،ریسٹورنٹس میں اِنڈورڈائننگ کوبندکرنےجارہےہیں، ہفتےمیں دوبارہ 2چھٹیوں کافیصلہ کیاہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ان ڈور ڈائننگ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ آؤٹ ڈور ڈائننگ جاری رہے گی، ملک بھر میں ٹرانسپورٹ میں 50 فیصد کیپسٹی برقرار رہے گی، ٹرانسپورٹ سیکٹر میں 50 فیصد مسافروں کو لے کر جانے کی اجازت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ پر مسافروں کی تعداد 50 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، دفتر میں ملازمین کی حاضری 50 فیصد ہوگی۔
اسد عمر نے کہا کہ ہماری توجہ صرف لوگوں کی صحت پر نہیں روزگار پر بھی ہے، وزیراعظم نے پہلے دن کہا تھا سب کچھ بند نہیں کرنا، ہم نے لوگوں کی صحت کے ساتھ روزگار پر بھی توجہ دینی ہے۔انہوں نے کہا ہم نے کورونا کی تینوں لہر کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے، پالیسی کامیاب رہی جس میں لوگوں کو زیادہ مشکلات نہیں ہوئیں۔
اسد عمر نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے لوگوں کے روزگار پر بھی فرق پڑتا ہے، ملک میں کورونا کی حالیہ لہر میں مریضوں کی تعداد بڑھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ویکسینیشن مہم میں مزید تیزی لارہے ہیں، ویکسینیشن بڑھے گی تو وبا پر کنٹرول میں مدد ملے گی، ویکسینیشن بڑھتی جائے گی تو بندشیں بھی کم ہوتی جائیں گی۔