تفصیلات کے مطابق شوگرملزانکوائری کیس کے سلسلے میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت مین توسیع کی درخواست کی سماعت ہوئی۔اس موقع پر پولیس بھاری نفری تعینات کی گئی تھی، پولیس کی جانب سے500 سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے، اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے کارکنان کی بڑی تعداد بھی سیشن کورٹ میں پہنچ گئی۔
سماعت کے موقع پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں وقت پر حاضر نہ ہوسکے ۔ایف آئی اے کے ڈائریکٹر نے ملزمان کی غیر حاضری کی نشاندھی کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان اب تک پیش نہیں ہوئے ضمانت کی درخواست ان کی عدم پیروی پر خارج کی جائے۔عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو آدھے گھنٹے تک پہنچنے کی مہلت دے دی تاہم کچھ دیر بعد شہبازشریف سیشن کورٹ کے روسٹرم پر جج کے روبرو پیش ہوگئے۔
عدالت کے جج حامد حسین نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ کیا آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں جس پر انہوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی کا سیشن ہے مگرعدالت کے احترام میں یہاں آیا ہوں۔جج حامد حسین نے کہا کہ آپ درخواست دے دیتے، شہباز شریف نے کہا کہ مجھےاسلام آباد ہونا چاہیے تھا مگر میں نے کہا عدالت میں پیش ہوجاؤں، جج نے کہا کہ آپ بیٹھ جائیں جب حمزہ آجائیں تو اکٹھےپیش ہوں۔
بعد ازاں حمزہ شہباز بھی عدالت پہنچ گئے عدالت نے حمزہ شہباز سے استفسار کیا کہ کیا آپ کا بھی سیشن چل رہا ہے؟ جس پر حمزہ کا کہنا تھا کہ جی ہمارابھی سیشن چل رہا ہے آج بھی اجلاس ہے۔شوگرملز انکوائری کیس کی سماعت پر سیشن عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں16اگست تک توسیع کر دی شہباز شریف کے وکیل نے شوکاز نوٹس کا جواب عدالت میں جمع کرا دیا