ایک نیوز: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا ہے، ملک ایسے نہیں چلے گا۔ ہم چاہتے ہیں سیاسی جماعتیں ایک متفقہ تاریخ پر اتفاق کرلیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ ایوانوں میں لڑائیاں ہیں اور عدالتوں میں بھی، مسئلہ یہ ہے کہ حل کیا ہے، لڑنے اور دست و گریبان رہنے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ اس مسئلے کا حل ڈائیلاگ ہے، اس سب میں نقصان غریب عوام اور پاکستان کا ہو رہا ہے، سیاست کے مسائل عدالتوں میں حل نہیں ہوسکتے۔
سراج الحق نے کہا کہ سیاسی اور معاشی بحرانوں کے بعد پاکستان ایک آئینی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے، سپریم کورٹ کی جانب سے حکومت کی درخواست مسترد کی گئی ہے، اب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ہم 3 رکنی بنچ کو مسترد کرتے ہیں، ایک دوسرے کو مسترد کرنے کا کھیل جاری ہے، مثبت پیش رفت کو قوم ترس رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جماعت اسلامی تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دے رہی ہے، عوام ہی ملک کے اصل وارث ہیں، مسائل کا حل نہ مارشل لاء ہے نہ صدارتی نظام، مسائل کا حل صرف عوام کے پاس ہے، ایک تاریخ پر متفق ہوکر عوام کو موقع دیا جائے، خود فیصلہ کرلیا جائے، سیاسی مقاصد اہم ہیں یا ملک بچانا اہم ہے، اگر یہ ملک شام اور لیبیا بنایا گیا تو ہم خود ذمہ دار ہوں گے۔
انہوں نے کہا 10 اپریل کو انہی چیف جسٹس نے سوموٹو ایکشن لیا تھا، پی ڈی ایم والے اس وقت چیف جسٹس کو ہیرو قرار دے رہے تھے، اب کی بار پی ڈی ایم اس کی مخالفت میں ہے، پی ٹی آئی والے چیف جسٹس کے فیصلے کو ویلکم کر رہے ہیں، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی لڑائی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا ہے، ملک ایسے نہیں چلے گا، وہ مقامات جن کی جانب لوگ مشکل میں دیکھتے تھے وہ متنازع بنائے گئے۔