ایک نیوز: کراچی سائٹ ایریا کی فیکٹری میں بھگدڑ مچنے سے ہلاکتوں کا واقعہ پیش آنے کے بعد گرفتار فیکٹری مالک نے پولیس تفتیش میں اہم انکشافات کئے ہیں۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق زکوٰۃ کی رقم کے لئے مستحقین کئی روز سے متاثرہ فیکٹری کے چکر لگارہے تھے، خواتین صبح سے شام تک رقم ملنے کی امید میں فیکٹری کے باہر بیٹھی رہتی تھیں۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے خواتین کو خالی ہاتھ واپس بھیجا جارہا تھا، فیکٹری عملہ و سپروائزر مستحقین کو اگلے روز آنے کا کہتے تھے۔
تفتیشی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ فیکٹری مالک نے زکوٰۃ کی مد میں ڈھائی لاکھ روپے تقسیم کرنا تھے، فیکٹری مالک ماضی میں بھی اس ہی طرز پر زکوٰۃ کی رقم تقسیم کرتے تھے۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق فیکٹری مالک عبدالخالق نے یکم اپریل کو عمرے کی ادائیگی کے لئے روانہ ہونا تھا۔
واضح رہے کہ کراچی سائٹ ایریا میں قائم نجی فیکٹری میں زکوٰۃ کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچنے سے خواتین اور بچوں سمیت 12 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔