ایک نیوز: طالبان کے حمایتی عمران خان آکسفورڈیونیورسٹی کےچانسلرکاالیکشن کیسےلڑسکتےہیں؟ بر طا نو ی جریدے دی گارڈین میں مضمون چھپ گیا ۔
مضمون میں طالبان خان کہلائے جانے والے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی چانسلرکیلئےدرخواست پر سوالات اٹھ گئے، دی گارڈین کا کہنا ہے کہ عمران خان کےعورتوں کو زیادتی کا نشانہ بننے کی وجوہات قرار دینے پر بھی سوالات اٹھا دئیےگئے ہیں۔
اسامہ بن لادن کو شہید قرار دینےاور دہشتگردقرار نہ دینے پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں، اگربانی پی ٹی آئی عمران خان چانسلر بنتے ہیں تو انکی طالبان کی طرف جھکاؤ کی سوچ سے یونیورسٹی پراثر پڑ سکتا ہے ،کیا طالبان کے حامی بانی پی ٹی آئی آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے لیے بہترین انتخاب ہیں؟ ۔
گارڈین میں شائع مضمون میں بانی پی ٹی آئی کی شخصیت اور نظریات پر بڑے سوالات اٹھائے گئے ہیں ،انہیں موقع پرست، مذہبی لحاظ سے عدم برداشت کا حامل اور طالبان کا حامی قرار دیا گیا ہے، مضمون نگار کیتھرین بینیٹ نے لکھا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اسامہ بن لادن کو دہشت گرد کی بجائے شہید قرار دیا،بانی پی ٹی آئی نے طالبان کو غلامی کی زنجیریں توڑنے پر مبارک باد بھی دی، وہ طالبان کی طرف سے خواتین کی تعلیم پر پابندی کے حامی ہیں۔
بانی پی ٹی آئی خواتین کو ہی ان کےساتھ ہونے والی زیادتی کا ذمہ دار بھی قرار دے چکے ہیں، مضمون میں مزید لکھا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو پاکستان میں چودہ سال قید کی سزا سنائی جا چکی، دوسری جانب آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کا مختلف تقریبات، تقاریر اور انتظامیہ ذمہ داریوں کے لیے دستیاب ہونا ضروری ہے۔
مضمون میں بانی پی ٹی آئی کی طرف سے چین کے نظام کی تعریف کا بھی ذکر کیا گیا ہے، مضمون نگار نے بانی پی ٹی آئی کے چانسلر کے لیے انتخاب کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی طالبات کی توہین کا منصوبہ بھی قرار دیا ہے۔