بھارت کی چاند کے بعد سورج پر نظریں: آدتیہ ایل ون کل لانچ ہوگا

Sep 01, 2023 | 13:10 PM

ایک نیوز: چندریان-3 کی کامیابی کے بعد، بھارت کےسن مشن آدتیہ-ایل1 کے لانچ کی الٹی گنتی آج سے شروع ہوگئی۔  آدتیہ ایل ون آندھرا پردیش کے شری ہری کوٹا لانچنگ پیڈ سے 2 ستمبر کو صبح 11.50 بجے لانچ کیا جائے گا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس  کے مطابق، Aditya-L1 خلائی جہاز شمسی کورونا (سورج کی سب سے باہر کی تہوں) کے دور دراز مشاہدے کے لیے اور L-1 (سورج-ارتھ لگرینجیئن پوائنٹ) پر شمسی ہوا کے حالات کے مشاہدے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ L-1 زمین سے تقریباً 15 لاکھ کلومیٹر دور ہے۔

اسرو کے چیئرمین سومناتھ  کا کہنا تھا کہ  راکٹ سیٹلائٹ بھی تیار ہے۔ لانچنگ ریہرسل مکمل ہو چکی ہے۔ Aditya-L1 دیسی ٹیکنالوجی سے بنایا گیا ہے۔ 

 یادرہے سورج ہمارے نزدیک ترین ستارہ ہے۔ یہ ستاروں کے مطالعہ میں ہماری سب سے زیادہ مدد کر سکتا ہے۔ اس سے حاصل ہونے والی معلومات سے دوسرے ستاروں، ہماری کہکشاں اور فلکیات کے بہت سے رازوں اور قوانین کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

 سورج ہماری زمین سے تقریباً 15 کروڑ کلومیٹر دور ہے۔ اگرچہ آدتیہ ایل 1 اس فاصلے کا صرف ایک فیصد ہی طے کر رہا ہے لیکن اتنا فاصلہ طے کرنے کے بعد بھی یہ ہمیں سورج کے بارے میں ایسی بہت سی معلومات فراہم کرے گا، جن کا زمین سے جاننا ممکن نہیں۔

 آدیتہ ایل ون میں نصب خصوصی آپریٹس:

مرئی اخراج لائن کوروناگراف (VELC): انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ایسٹرو فزکس (بنگلور) نے بنایا ہے۔ یہ سورج کے کورونا اور اخراج میں ہونے والی تبدیلیوں کا مطالعہ کرے گا۔

سولر الٹرا وائلٹ امیجنگ ٹیلی سکوپ (SUIT): انٹر یونیورسٹی سنٹر فار آسٹرونومی اینڈ ایسٹرو فزکس (پونے) نے تیار کیا ہے۔ یہ سورج کے فوٹو فیر اور کروموسفیئر کی تصاویر لے گا۔ یہ قریب الٹرا وائلٹ رینج میں تصاویر ہوں گی، یہ روشنی تقریباً پوشیدہ ہے۔

سولیکس اور Hal1OS: سولر لو انرجی ایکس رے سپیکٹرو میٹر (سولیکس) اور ہائی انرجی L1 کا چکر لگانا ان کا کام سورج کی ایکس رے کا مطالعہ ہے۔

اسپیکس اور پی اے پی: فزیکل ریسرچ لیبارٹری (احمد آباد) نے آدتیہ سولر ونڈ پارٹیکل ایکسپیریمنٹ (SPEX) اور اسپیس فزکس لیبارٹری تیار کی ہے، وکرم سارابھائی اسپیس سنٹر (تھروواننت پورم) نے آدتیہ (PAP) کے لیے پلازما اینالائزر پیکج تیار کیا ہے۔ ان کا کام شمسی ہوا کا مطالعہ کرنا اور توانائی کی تقسیم کو سمجھنا ہے۔

میگنیٹومیٹر (MAG): الیکٹرو آپٹکس سسٹم لیبارٹری (بنگلور) کے ذریعہ تیار کردہ۔ یہ L1 مدار کے ارد گرد بین سیاروں کے مقناطیسی میدان کی پیمائش کرے گا۔

مزیدخبریں