ترجمان دفتر خارجہ کا سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر تبصرہ سے گریز

ترجمان دفتر خارجہ کا سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پر تبصرہ سے گریز
کیپشن: Spokesperson of the Foreign Office refrained from commenting on the Saudi Crown Prince's visit to Pakistan

ایک نیوز: ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے متعلق سوال کا جواب دینے سے گریز کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بابائے حریت سید علی شاہ گیلانی شہید کی دوسری برسی ہے۔ سید علی گیلانی کو کئی سال نظر بند رکھا گیا، وفات پر فوجی حصار میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ سید علی شاہ گیلانی شہید کی جرات اور بہادری کشمیری نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہے۔ سید علی شاہ گیلانی شہید کشمیر اور پاکستان کے لیے انتہائی محبت رکھتے تھے۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ 4 سے 6 ستمبر تک کینیا کا دورہ کریں گے۔ نگران وزیراعظم افریقہ موسمیاتی تغیر کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہوں گے۔ نگران وزیراعظم کانفرنس کے موقع پر افریقی ممالک کی قیادت سے اہم ملاقاتیں کریں گے۔ 

ترجمان کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری امنگوں اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کے مطابق قابل قبول ہو گا۔ ہندوستان ہر صورت 5 اگست 2019ء کے غیرقانونی غاصبانہ اقدامات واپس لے۔ یہ ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ مذاکرات کے لیے موذوں ماحول بنائے۔ 

ممتاززہرا بلوچ نے واضح کیا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان پرابھی کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے ابھی تک اس دورے کاکوئی اعلان نہیں کیاگیا۔

انہوں ںے واضح کیا کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پرتسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل یا قرادادوں سےہٹ کرکوئی بھی اقدام ناقابل قبول ہے۔ پاکستان کی پوزیشن بڑی حد تک واضح ہے۔ بھارت 5 اگست 2019 کے یکطرفہ اقدامات کو واپس لے۔ جموں و کشمیر عالمی سطح پرتسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل یا قرادادوں سےہٹ کرکوئی بھی اقدام ناقابل قبول ہے۔ پاکستان بھارتی سپریم کورٹ کے مقبوضہ کشمیرپرکسی فیصلے کوتسلیم نہیں کرےگا۔