حریت رہنما علی شاہ گیلانی کی دوسری برسی ، وزیر اعظم اور سپیکر کی خراج عقیدت

حریت رہنما علی شاہ گیلانی کی دوسری برسی ، وزیر اعظم اور سپیکر کی خراج عقیدت

ایک نیوز: آج عظیم حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی دوسری برسی منائی جا رہی ہے،وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق  حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی دوسری برسی کےموقع پر مقبوضہ وادی میں شٹر ڈاؤن ہڑتال ہے۔ وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور راجہ پرویز اشرف کی جانب سے بھی  سید علی شاہ گیلانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

وزیر اعظم نےسماجی رابطہ کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ  ممتاز کشمیری رہنما سید علی شاہ گیلانی کو ان کی دوسری برسی پر میرا سلام, ظلم و ستم اور مشکلات کے باوجود کشمیر کاز سے ان کی وابستگی بے مثال تھی۔ انوارالحق کاکڑ نے کھا کہ میں آزادی اور انصاف کے لیے ان کی زندگی بھر کی جدوجہد کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔

اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے بھی حریت رہنما مرحوم سید علی گیلانی کی دوسری برسی کے موقع پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔  راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہےکہ سید علی گیلانی نے کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی تحریک کے لیے بے مثال جدو جہد کی۔سید علی گیلانی ایک نڈر، بہادر اور ولولہ انگیز حریت رہنما تھے،سید علی گیلانی کی کشمیر کیلئےجدو جہد آزادی کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔سید علی گیلانی نے کشمیری عوام کی تحریک آزادی کی خاطر قید و بند کی طویل صوبعتیں برداشت کی ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ سید علی گیلانی تحریک آزادی کشمیر کی مضبوط آواز تھے جنہوں نے بھارت کی ریاستی دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے۔کشمیری عوام اس وقت بھی دنیا کی سب سے بڑی اوپن جیل میں پابند سلاسل ہیں، کشمیر پر بھارت کا غاصبانہ قبضہ دنیا کے جدید اصولوں کے منافی ہے۔عالمی برادری کو کشمیری عوام کو ان کا بنیادی حق دلانے کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔ پاکستان تمام علاقائی اور عالمی سطح پر کشمیری عوام کی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ پاکستان کشمیری عوام کی حق خودارادیت کی تحریک کی مکمل حمایت جاری رکھے گا۔

حریت رہنما سید علی گیلانی 1929 میں تحصیل بانڈی پورہ کے گاؤں زڑی منج میں پیدا ہوئے، وہ تین مرتبہ مقبوضہ کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے رکن بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نیشنل کانفرنس، جماعت اسلامی اور تحریک حریت کے رکن رہے اور 1993 میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کی بنیاد رکھی، انہیں 2015 میں قیادت کی جانب سے تاحیات چئیرمن منتخب کیا گیا تھا۔

مرحوم 11 سال غاصب بھارتی حکومتوں کے حکم پر نظر بند رہے اور یکم ستمبر 2021 کو حیدرپورہ سرینگر میں خالق حقیقی سے جا ملے جب کہ ان کا جسد خاکی پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر لحد میں اتارا گیا تھا۔

حریت رہنما کشمیر کے پاکستان سے الحاق کے سخت حامی تھے، وہ عمر بھر مظالم، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور تحریک آزادی پر آواز بلند کرتے رہے۔

ان کی وفات پر قومی اسمبلی میں غائبانہ نماز جنازہ اور قومی پرچم سرنگوں رہا جب کہ علی گیلانی کو اعلیٰ ترین سویلین اعزاز نشانِ پاکستان سے نوازا گیا ہے۔

دوسری جانب کشمیر کی مزاحمتی تحریک کے سرکردہ رہنما سید علی گیلانی کی دوسری برسی پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر کل بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے حیدر پورہ کی طرف مارچ کیا جائے گا۔

مشعال ملک کا حریت رہنما کو خراج عقیدت: 

 حریت رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے عظیم کشمیری رہنما سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

معاون خصوصی مشعال ملک نے تحریک آزادی کشمیر کے ممتاز رہنما سید علی گیلانی کی دوسری برسی پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ان کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، ہمارے حوصلے بلند ہیں۔

حریت رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ مظالم کے باوجود بھارت کشمیر کی تحریک آزادی کو دبا نہیں سکا۔