ایک نیوز نیوز: ابھی تو میں جوان ہوں۔ عالمی ادارہ صحت نے 65 سالہ افراد کو بھی جوان قراردیدیا ہے۔ دنیا کے اکثر ممالک نے ریٹائرمنٹ کی عمر60 سال سے بڑھا کر 67 سال کردی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق 2017 میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی طرف سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا کہ 66 سے لے کر 79 سال کی عمر کے افراد ’’مڈل ایج‘‘ جبکہ 80سے لے کر 99 سال کی عمر کے افراد بزرگ ہیں ۔
دی اکانومسٹ کی رپورٹ کے مطابق زیادہ ترترقی یافتہ ممالک میں میں 65 سال کی عمر دراصل بڑھاپے کی آغاز ہے۔ جب ان کی نوکریاں ختم ریٹائر منٹ شروع اور سبسڈی والے بس کا سفر شروع ہو جاتا ہے تو لوگ ریاست کے اثاثے کے بجائے مالی بوجھ سمجھے جانے لگتے ہیں۔ 1880 میں ایران میں 60 سال جب ریٹائر منٹ کی عمر قرار دے کر پنشن متعارف کرائی گئی اس وقت اکثر افراد 65 سال کی عمر تک انتقال کرجاتے تھے مگر اب صورتحال مختلف ہے ڈونالڈ ٹرمپ 71 سال اورولادیمیر پیوٹن 64 سال کی عمر میں بھی فعال کردار ادا کررہے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت نے صحت کے اوسط معیار اور متوقع عمر کے درجے پر نظر ثانی کرتے ہوئے نوزائیدہ بچوں سے لے کر 17سال کی عمر کے افراد کو کم عمر18 سال سے 65 سال تک کی عمر کے افراد کو نوجوان 66 سال سے لے کر 79 سال کی عمر کے افراد کو مڈل ایج یا ’’ ادھیڑ عمر‘‘ جبکہ 80 تا 99 سال کی عمر کے افرادکو ’’بزرگ‘‘ جبکہ 100 اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کو’’ لمبی عمر والے بزرگ‘‘ قرار دیا ہے۔
دی اکانومسٹ کا کہنا ہے کہ اس معیار کو مدنظر رکھتے ہوئے امریکا میں معیاری ریٹائرمنٹ کی عمر 66 سال اور کینیڈا میں 65 سال ہے- جو 67 سال تک بڑھائی جارہی ہیں۔ آسٹریلیا میں جولائی 2023 تک ریٹائرمنٹ کی عمر کو بتدریج 66.5 سے بڑھا کر 67 سال کیا جا رہا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں 2010 میں لازمی ریٹائرمنٹ کی عمر کو 60 سے بڑھا کر 65 سال کر دیا گیا۔ یورپی یونین کے رکن ممالک میں 65 سال کی عمر میں ریٹائرمنٹ عام ہے جبکہ ریٹائرمنٹ کی عمر میں اہم تبدیلیاں 2020 اور 2030 کے درمیان ہونے والی ہیں ۔
ناروے میں فی الحال ریٹائرمنٹ کی عمر 67 سال مقرر کی گئی ہے۔ تاہم پنشن کی دی گئی کافی شراکت کے مطابق 62 سال کی عمر میں ریٹائر ہونا ممکن ہے۔
جرمنی میں ریٹائرمنٹ کی عمر 2029 تک 67 سال تک پہنچ جائے گی۔ جو پہلے 65.75 تھی۔
ڈنمارک میں ریٹائرمنٹ کی عمر کو بتدریج بڑھا کر 2022 تک 67 سال تک پہنچایا جائے گا۔
آسٹریا میں خواتین کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر 2033 تک مردوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر کے برابر یعنی 65 برس کر دی جائے گی۔
بیلجیئم میں 2019 میں ریٹائرمنٹ کی قانونی عمر 65 سال تھی تاہم 2025 میں یہ 66 اور 2030 میں 67 ہو جائے گی۔
بلغاریہ میں ریٹائرمنٹ کی عمر بتدریج بڑھا کر مردوں کے لیے 2029 تک اور خواتین کے لیے 2037 تک 65 سال کر دی جائے گی۔
آئرلینڈ میں 2028 تک ریٹائرمنٹ کی عمر بتدریج بڑھا کر 68 سال کر دی جائے گی جو پہلے 66 سال تھی۔ اسپین میں 2027 تک ریٹائرمنٹ کی عمر 66 سے بڑھ کر 67 سال ہو جائے گی۔
روس میں 2019 سے مردوں کے لیے ریٹائرمنٹ کی عمر بتدریج 2028 تک 60 سے 65 سال تک بڑھ جائے گی۔فرانس میں ریٹائرمنٹ کی کم سے کم عمر 2018 تک بتدریج 60 سے بڑھ کر 62 سال ہو گئی ہے جو 2023 تک مزید بڑھ کر 67 سال ہو جائے گی۔
برطانیہ میں ریاستی پنشن کی عمر 2018 میں 65 کے برابر ہو گئی۔ اکتوبر 2020 میں یہ بڑھ کر 66 ہو گئی اور 2028 تک 67 اور 2037 تک 68 ہو جائے گی۔
اس کے برعکس پاکستان اور اس کے ہمسایہ ممالک بھارت اور چین میں سرکاری ملازمین کو 60 سال کی عمر تک پہنچتے ہی ریٹائر کردیا جاتاہے ۔
خیبر پختونخوا کی وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر 63 سال کرنے پر ایک عشرے میں 140ارب کی بچت ہوگی۔
واضع رہےکہ خیبرپختونخوا کا فی الحال پنشن بل 86 ارب سالانہ ہے جو صوبے کے بجٹ کا 18 فیصد ہے۔6 جنوری 2021 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافے کی تجویز پیش کی تھی تاکہ ریٹائرمنٹ کے بعد پنشن جیسے مراعات کو کم کیا جا سکے۔