مستونگ دھماکےمیں شہدا کےلواحقین کیلئے15لاکھ روپےامدادکااعلان

مستونگ دھماکےمیں شہدا کےلواحقین کیلئے15لاکھ روپےامدادکااعلان
کیپشن: مستونگ دھماکےمیں شہدا کےلواحقین کیلئے15لاکھ روپےامدادکااعلان

ایک نیوز: نگراں صوبائی وزیرِ اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف ایک ایک انچ پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرنا پڑا تو کیا جائے گا۔بلوچستان حکومت نے مستونگ دھماکے کے شہدا ءکے لواحقین کیلئے 15لاکھ روپے مالی امداد کا اعلان کردیا۔

 تفصیلات کے مطابق نگران وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ  جتنا ہو سکے گا شہداء کے خاندانوں کی مالی مدد کریں گے۔جان اچکزئی نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستان کی بقا اور سلامتی کی جنگ لڑ رہے ہیں، سیکیورٹی کے معاملات کو مزید بہتر کیا جائے گا۔ان کا کہنا ہے کہ شہداء کے خاندانوں کو فی کس 15 لاکھ، شدید زخمی کو 5 لاکھ اور معمولی زخمی کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے، متاثرہ خاندانوں کے لیے معاشی پیکیج میں وفاق سے بھی حصہ ڈالنے کے لیےرابطہ کریں گے۔

صوبائی وزیر جان اچکزئی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے واقعات میں بھارت ملوث ہے، سیکیورٹی پلان از سرِ نو ترتیب دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کو خوش آمدید کہتے ہیں، آرمی چیف کے وژن اور نگراں وزیرِ اعظم کی ہدایت پر کرنسی اور دیگر اسمگلنگ پر قابو پایا جائے گا۔

جان اچکزئی نے کہا کہ اسمگلنگ کے خلاف کارروائیاں مزید تیز اور سخت کی جائیں گی، آرمی چیف نے دورے کے دوران عزم کا اظہار کیا کہ ہر شہید کا بدلہ لیں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ تمام دہشت گردوں کا خاتمہ کریں گے، ڈاکٹرز اور طبی عملے نے سانحۂ مستونگ میں 48 جانوں کو بچایا ہے۔سیکیورٹی لائحہ عمل پر نظرِ ثانی کر کے کمزوریوں کو دور کریں گے، سانحۂ مستونگ پر پورے ملک نے ہمدردی کا اظہار کیا جس پر مشکور ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے والوں کے سرغناؤں تک پہنچیں گے، مستونگ واقعے کے تانے بانے اگر بھارت سے ملے تو بھرپور جواب دیں گے۔منظم طریقے سے ملک کو غیر مستحکم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، غیر ملکیوں کو بے دخل کرنے کے لیے اہم فیصلے ہونے جا رہے ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ 3 اکتوبر کو اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہو گا، 10 اکتوبر کو صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں آرمی چیف بھی شرکت کریں گے، ان اعلیٰ سطح کے اجلاسوں میں اہم ترین فیصلے کیے جائیں گے۔