ایک نیوز:نئی تحقیق سےمعلوم ہواہےکہ (تحلیل ہو جانے والی) پلاسٹک کی تھیلیاں پلاسٹک کی روایتی تھیلیوں سے زیادہ زہریلی ہوتی ہیں۔
اسپینش نیشنل ریسرچ کونسل کے محققین کی جانب سے تحقیق میں تین قسم کی تھیلیوں کا جائزہ لیا گیا جن میں سبزیوں کے نشاستہ سے بنائی گئی کمپوسٹ ایبل(قدرتی اجزاء میں تحلیل ہوجانے والی) تھیلی، دوبارہ استعمال کی جانے والی اور روایتی تھیلیاں شامل تھیں۔
تھیلیوں کوتحلیل کرنےکیلئےسائنس دانوں نے سورج کی روشنی میں رکھا اور بعد میں انہیں مچھلی کے خلیوں پر افشا کیا گیا۔ ان تھیلیوں کو تحلیل کیا اور اس صورت میں سامنے آنے والے اجزاء کے زہریلے ہونے کے متعلق ٹیسٹ کیا گیا۔
محققین کے مطابق بائیو ڈیگریڈ ایبل تھیلیوں میں بڑی مقدار میں زہر پایا گیا جس سے مچھلی کے خلیوں کو نقصان پہنچا۔
جرنل آف ہیزارڈس مٹیریل میں شائع ہونے والی تحقیق کی سربراہ مصنف سِنٹا پورٹ کا کہنا تھا کہ جن خلیوں کو روایتی پلاسٹک کی تھیلیوں میں رکھا گیا ان میں کسی قسم کا زہریلا پن نہیں پایا گیا۔ البتہ، بائیو ڈیگریڈ ایبل تھیلیوں میں زہر پایا گیا جس نے خلیوں کی قوت حیات کو کم کردیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں کا خیال ہے کہ تھیلیاں بنانے والے بائیو ڈیگریڈ ایبل تھیلیاں بنانے کیلئے کچھ کیمیکل شامل کرتے ہیں جو زہریلے ہوسکتے ہیں۔
مزید یہ کہ دوبارہ استعمال کی جانے والی تھیلیوں میں بھی روایتی تھیلیوں کی مقابلے میں بڑی مقدار میں زہر دیکھا گیا۔ ان تھیلیوں کو دوبارہ استعمال کے قابل بنانے کیلئے کیمیکل ملائے جاتے ہوں گے۔