ایک نیوز نیوز: پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی آڈیو سن کر پتہ چلتا ہے کہ کتنا بڑا کھیل پاکستان کے ساتھ کھیلا گیا۔ عمران خان کا نام تک نہیں لینا چاہتی لیکن عوام کو سچ بتانے کیلئے بات کرنی پڑتی ہے۔ ملک کیخلاف سازش ہوئی، سازش کا ماسٹر مائنڈ فارن فنڈڈ فتنہ عمران خان ہے۔ سازش میں عمران خان کے گینگ میں اعظم خان، شاہ محمود قریشی اور اسد عمر شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کی جتنی مرضی آڈیولیکس ہوجائیں، اس میں کبھی ملک کیخلاف کچھ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم ابھی بتا رہے تھے کہ کوئی ملک آپ کو خط لکھنے کو تیار نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی آڈیو سن کر پتہ چلتا ہے کہ کتنا بڑا کھیل پاکستان کے ساتھ کھیلا گیا۔ آپ نے قوم کے سامنے کھڑے ہوکر جھوٹ بولا۔ جب عمران خان کو پتہ لگ گیا کہ اس کی حکومت جانے والی ہے، انہوں نے سازش، سازش کہنا شروع کردیا۔ جھوٹا خط لہرانے اور عوام سے جھوٹ بولنے پر عمران خان کو عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ حکومت جانے پر آپ نے بہانہ گاڑھنا تھا۔ آپ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے خلاف سازش کی۔ کوئی کہے کہ عمران خان سچ بول سکتاہے تو یہ صدی کا سب سے بڑا جھوٹ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مجھے بتایا دوسرے ممالک پاکستان سے بات کرنے سے ڈرتے ہیں۔ آپ نے جھوٹی سازش کی آڑ میں لوگوں کو بتایا پاکستان ایک غلام ملک ہے۔ آپ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے خلاف سازش کی۔ قومی سلامتی کے معاملے پر عمران خان کہتے ہیں اس پر کھیلنا ہے۔ یہ ہے عمران خان کی 25 سال کی جدوجہد؟
انہوں نے مزید بتایا کہ صرف سازش نہیں ہوئی سائفر میں ٹیمپرنگ بھی ہوئی ہے۔ اسد عمر کو کریڈٹ دونگی انہوں نے کہا بھی کہ یہ لیٹر نہیں یہ ٹرانسکرپٹ ہے۔ آپ نے پاکستان کے حساس دستاویز کے ساتھ جعل سازی کی۔ سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاؤس سے غائب ہے۔ جیسے 2 ہزار منرل واٹر کی بوتلیں لے گئے ساتھ سائفر کی کاپی بھی اٹھا کر لے گئے۔ حکومت سے گلہ ہے عمران خان آج بھی آزاد گھوم رہا ہے۔ افسوس یہ سب سازشیں کرنے کے بعد عمراں خان آج بھی آزاد پھر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہوگا کسی کا لاڈلہ ہمارا لاڈلا نہیں ہے۔ جیسے امریکی صدر ٹرمپ کے گھر چھاپہ مارا گیا ویسے ہی راناثناءاللہ صاحب سے کہتی ہوں کہ سائفر کی برآمدگی کیلئے بنی گالہ پر چھاپہ ماریں۔
مریم نواز نے بتایا کہ لوگوں کو درس دے رہا ہے ہمیں آزادی چاہیے، لیکن کہتا ہے ہم نے نام نہیں لینا۔ جوسازش کہیں تھی ہی نہیں، اس کی آڑ میں عمران خان نے افواج پاکستان پر تنقید کی۔ اس سازش کی بنیاد پر جو تھی ہی نہیں، عمران خان نے لوگوں کو میرجعفر، میرصادق اور جانور کے لقب دیے۔ 25 ہزار ڈالر پر امریکا سے ایک فرم ہائر کی ہے کہ امریکا سے تعلقات ٹھیک کرادیں۔
انہوں نے کہا کہ قانون کے ہاتھ جس کے گلے پر ہونے چاہیے، وہ آج بھی آزاد گھوم رہا ہے۔ آپ نے پاکستانی قوم کو بےوقوف سمجھ رکھا ہے، توشہ خانہ کی گھڑیاں بیچ کر کھانے والا آج بھی آزاد گھوم رہا ہے۔ تقریر میں اس نے خاتون جج زیبا صاحبہ کو للکارا۔جس غلطی پر تم پکڑے جاؤ اس پر معافی مانگ لو جو نہ پکڑی جائے وہ ٹھیک ہے۔ اس شخص کی ہمت دیکھیں کہتا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری سے بھی کھیلنا ہے۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ قانون کے ہاتھ اس کے گریبان تک کیوں نہیں پہنچتے۔ اس نے آئین توڑا، بیت المال بیچ کر کھایا۔ یہ ہوگا کسی کا لاڈلا ہمارا نہیں ہے۔ پہلے بھی ڈی جی آئی ایس آئی کا تقرر جھاڑ پھونک کی نظر ہوا۔ غداری کا طوق جس کے گلے میں ہو اس کو سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا۔ حیران ہوں ایسا شخص آج بھی کھلے عام پھر رہا ہے۔ تم ہوتے کون ہو تم سے تقرری پر کوئی مشورہ بھی کیوں کرے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ جیسے ٹرمپ کے گھر پر چھاپا مارکردستاویزات برآمد کیے گئے۔ رانا ثنااللہ صاحب، بنی گالہ میں بھی چھاپا پڑنا چاہیے۔ کھیل کھیل میں ملک سے کھیل گئے۔ سائفر کی آڑ میں کھیل کھیلا گیا جو کبھی سائفر تھا ہی نہیں۔ جانور بھی اپنے مالک سے وفا کرتا ہے، تم نے تو اپنے ملک سے بھی وفا نہیں کی۔ عمران خان کے ماتھے پر غداری کا لیبل لگا آج تک ایسا لیبل کسی وزیراعظم پر نہیں لگا۔
انہوں نے کہا کہ جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے ان کو بھی دھمکیاں اور لالچ دیا گیا ہوگا۔ نواز شریف کو بھی فون اور سائفر آئے ہونگے انہوں نے دھماکوں کے وقت کہا ایبسولوٹلی ناٹ۔