ایک نیوز نیوز: گورنمنٹ بوائز کالج چوک اعظم میں بی ایس کی طالبات کو جنسی ہراسگی کا نشانہ بنانے پر سوشل میڈیا سے شروع ہونے والا احتجاج شدت اختیار کرگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پروفیسرز پر مبینہ ہراسگی کا الزام سوشل میڈیا سے شروع ہوا، جس میں اب شدت آگئی ہے۔ سول سوسائٹی اور طلباء نے لیہ روڈ پر کالج کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ احتجاج میں شہریوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور پروفیسرز کیخلاف نعرے بازی کی۔
بتایا گیا ہے کہ کالج پروفیسر مشتاق زاہد اور علی نور پر بی ایس کی طالبات کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ دونوں پروفیسرز کی کلاسز میں پاس کرنے اور نمبرز لگانے کے لئے جنسی ہراسگی کی چیٹ سامنے آئی ہے۔
مظاہرین نے فوری طور پر دونوں پروفیسرز کو معطل کرنے اور تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ پروفیسرز عرصہ دراز سے اس مکروہ کام میں ملوث ہیں۔ جس پر پرنسپل نے خاموشی اختیار کی۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ پروفیسر مشتاق زاہد کے پہلے بھی سکینڈلز سامنے آئے اداروں نے نوٹس نہ لیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلی پنجاب فوری نوٹس لیں۔ گھناؤنے کام میں ملوث کرداروں کو سامنے لا کر کیفرکردار تک پہنچایا جائے۔