ایک نیوز :چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا 31 اکتوبر کو اپنے اہلِ خانہ کے ذریعے بھجوایا گیا قوم کے نام پیغام منظرعام پرآگیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا قوم کے نام پیغام میں کہنا تھاکہ عدلیہ اور وکلاء پر یہ مقدس ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اُس دستور کے تحفّظ کا فریضہ سرانجام دیں جس پر ہماری قومی ترقّی کی بنیادیں استوار ہیں۔ قانونی برادری پاکستان کے عوام کے حقوق کے دفاع وتحفّظ کیلئے ایک تحریک برپا کریں۔اس تحریک کے ذریعے عوام کے ووٹ کا حق محفوظ بنایا جائے اور انہیں اپنی قیادت کے انتخاب اور اپنےمستقبل کےتعیّن کا موقع دلوایا جائے۔
عمران خان کا پیغام میں کہنا تھاکہ یہ ثانوی بات ہے کہ عوام کسے اپنی قیادت کیلئے منتخب کرتے ہیں۔بنیادی معاملہ یہ ہے کہ انہیں اپنے نمائندوں کے انتخاب کا وہ بنیادی حق دیا جائے جو انہیں آئین فراہم کرتا ہے۔ پاکستان اس وقت بلاشبہ ایک دوراہے پر کھڑا ہے۔یہ وہ نازک موڑ ہے جہاں ہم اپنے نظامِ انصاف کو نہایت تیزی سے تباہی کے گھاٹ اترتے اور اس کا شیرازہ بکھرتے دیکھ رہے ہیں۔اگر ہم اپنے نظامِ انصاف کو مکمل انہدام سے بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں حرکت میں آنا ہو گا اور فی الفور اپنے قدم اٹھانا ہوں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اگر ہم عدل و انصاف کیلئے میدان میں نہیں نکلتے اور اپنے ججز کی پشت پناہی نہیں کرتے تو ہم اس ملک میں دستور کی بالادستی قائم نہیں کرسکیں گے۔
اگر ہم نے آج حرکت نہ کی تو طاقت کی اس حکمرانی کے خلاف بھی کھڑے نہیں ہو پائیں گے جس کے تحت صرف طاقت کے لحاظ سے موزوں ترین اور امیر ترین ہی زندہ رہ سکتے ہیں۔