ایک نیوز:لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے لاہور میں اسموگ ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کے بعد نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ جس میں اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔
بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں سموگ کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری ،ائی جی ،متعلقہ سیکرٹریز اور اعلی حکام شرکت کریں گے۔
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے شہر بھر میں فوری اسموگ ایمرجنسی نفاذ کیلئے پی ڈی ایم اے کو ہدایت جاری کردی۔ عدالت نے قرار دیا کہ اسموگ میرا نہیں یہ ہم سب کے بچوں کا مسئلہ ہے۔ کالا دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں کو سیل کیا جائے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ تدارک کیلئے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔ کمشنر لاہور محمد علی رندھاوا سمیت دیگر افسران عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت نے تمام اسکول ،کالجز کے بچوں کو کالا دھواں چھوڑنے والے کارخانوں کی اطلاع دینے کی ہدایت کی کہ اپنے علاقوں میں اگر کالا دھواں چھوڑنے والا کوئی کارخانہ ہے تو اطلاع دیں۔
عدالت نے مزید ہدایات جاری کیں کہ کمشنر لاہور سمیت دیگر افسران کل سے اسکولز کالجز میں جاکر بچوں کو آگاہ کریں۔
جسٹس شاہد کریم نے سموگ کی موجودہ صورتحال پرناراضگی کا اظہار کیا اور باور کرایا کہ اسموگ کی ذمہ دار حکومت ہے ۔ شہر کی جو حالت ہے وہ آپ دیکھ لیں آپ شہر کے مالک ہو آپ سب کچھ کرسکتے ہو۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ پہلے یہ اسموگ نومبر کے آخر اور دسمبر میں آتی تھی اب یہ اسموگ اکتوبر میں شروع ہوچکی ہے۔
جسٹس شاہد کریم نے شہر بھر فوری اسموگ ایمرجنسی نفاذ کے لیے پی ڈی ایم اے کو ہدایت جاری کردی اور سماعت تین نومبر تک ملتوی کردی۔
دھواں چھوڑنے والی 02 ہزار 91 گاڑیاں بند، 8 ہزار 349 گاڑیوں کو چالان ٹکٹس جاری:
دوسری جانب سی ٹی او لاہور مستنصر فیروز کے حکم پر سموکی وہیکلز کےخلاف بڑا کریک ڈاؤن کیا گیاہے۔ جس کے تحت دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں تھانوں میں بند کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ایک ہفتے کے دوران 02 ہزار 791 گاڑیاں شہر کے مختلف تھانوں میں بند کروا دی گئیں، 08 ہزار سے 349 سموکی وہیکلز کو دو، دو ہزار کے چالان ٹکٹس بھی جاری کیے گئے۔ اس کے علاوہ بغیر ترپال، بغیر ڈھانپے ڈمپر، ٹرالیوں اور دیگر لوڈر گاڑیاں بھی بند کی جارہی ہیں۔
شاہراہوں پر دھول، مٹی، ریت اور دیگر گندگی پھیلانے والوں گاڑیوں کو بھی چالان کئے جارہے ہیں، لاہور ٹریفک پولیس محکمہ ماحولیات اور دیگر الائیڈ محکموں کے ساتھ مل کر کارروائی کررہی ہے۔
اس حوالے سے سی ٹی او لاہور کا کہنا ہے کہ رات کے وقت بھی شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر خصوصی ناکے لگائے گئے ہیں، وقت سے پہلے شہر میں آنے والی بڑی اور لوڈر گاڑیوں کو خصوصی طور پر چیک کیا جارہا ہے، ریت و مٹی والی بغیر ترپال اور ڈھانپے بغیر گاڑیوں کےخلاف بھی کارروائی کی جارہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ریت، مٹی او دھواں والی گاڑیاں ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہیں، مقررہ اوقات سے پہلے ہیوی ٹریفک کو شہر میں داخل نہیں ہونے دیا جارہا، ڈی ایس پی ماڈل ٹاؤن کو صوئے آصل، ڈی ایس پی صدر کو ٹھوکرنیاز بیگ پر تعینات کیا گیا ہے۔
ڈی ایس پی شاہدرہ راوی پل اور ڈی ایس پی مغلپورہ کو ہربنس پورہ اور مناواں میں تعینات کیا گیا ہے۔ ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کے خاتمے کیلئے موثر کارروائیاں جاری ہیں۔