عام انتخابات میں ن لیگ کا بیانیہ کیا ہوگا؟ اجلاس کی اندرونی کہانی 

عام انتخابات میں ن لیگ کا بیانیہ کیا ہوگا؟ اجلاس کی اندرونی کہانی 
کیپشن: What will be the narrative of PML-N in general elections? The inside story of the meeting

ایک نیوز: مسلم لیگ ن نے عام انتخابات کی مہم کے دوران نواز شریف کے مینار پاکستان پر خطاب کو اپنا بیانیہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور ان کی مفاہمتی پالیسی کی مکمل حمایت کردی ہے جبکہ حکومت میں آنے کی صورت میں عدالتی اصلاحات کا بھی عندیہ دے دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ن لیگ کے اجلاس کی اندرونی کہانی  سامنے آگئی۔ ذرائع ن لیگ کے مطابق انتخابات 2024 کی انتخابی مہم میں نوازشریف کی مینار پاکستان پر تقریر ہی بیانیہ ہوگا۔ اجلاس کے تمام شرکاء نے نواز شریف کی جانب سے مفاہمت کی پالیسی کی حمایت کردی۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں سب سے پہلے شہبازشریف نے خطاب کیا اور مفاہمت کو ہی سولہ ماہ حکومت کی کامیابی کا راز بتایا۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں نے اسٹیبلشمنٹ سمیت سب سے مفاہمت کا رویہ ہی رکھا جس سے کامیابی حاصل ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ نہ وہ میرے دائرہ اختیار میں آئے نہ ہم نے کوئی مداخلت کی۔ شہباز شریف نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی خصوصی تعریف کی۔ سابق وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی اتحادی حکومت تھی کسی کو ناراض نہیں کیا۔

نوازشریف نے بھی  اپنے خطاب  کو مینار پاکستان پر جلسے میں تقریر تک ہی  محدود رکھا۔ ذرائع کے مطابق نوازشریف کا کہنا تھاکہ میرا کسی سے انتقام لینے کا کوئی ارادہ نہیں ملک کو آگے لے جانا اور عوام کے مسائل حل کرنا چاہتا ہوں۔

حکومت ملنے کی صورت میں نوازشریف نے عدالتی اصلاحات کا بھی عندیہ دے دیا ۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ ایسا انصاف کا نظام چاہتے ہیں جس میں ججز آئین قانون کے مطابق آزادانہ فیصلے کریں کسی کے دباؤ میں نہ آئیں ۔ن لیگ نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کا بھی اشارہ دے دیا ۔ 
 اجلاس کے شرکاخواجہ آصف ،سعد رفیق ،احسن اقبال ،رانا ثناء اللہ بھی مفاہمت والے بیانیےکے حامی تھے۔