ایک نیوز : عام انتخابات سے قبل حلقہ بندیوں کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے اعتراضات بڑھنے لگے۔
لودھراں سے جہانگیرترین نےحلقہ بندیوں پر اعتراضات اٹھا دئیے۔ پیٹرن انچیف استحکام پاکستان پارٹی نے 2 قومی اور 2 صوبائی حلقوں سے اعتراضات جمع کرادئیے۔
اعتراضات قومی اسمبلی کے این اے 154 اور این اے 155 کی حلقہ بندیوں پر اٹھائےگئے۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 226 اور پی پی 227 سے بھی اعتراضات جمع کرادئیےگئے۔
جہانگیرترین کےحلقہ بندیوں سےمتعلق اٹھائےگئے اعتراضات پر سماعت 2 نومبر کو ہو گی۔ ملک بھر سے حلقہ بندیوں پر 1ہزار324 اور پنجاب سے 672 اعتراضات اٹھائےگئے۔