ایک نیوز نیوز: امریکا نے چین کے بڑھتے ہوئے قدم روکنے اور بحر ہند میں آزادانہ نقل و حرکت یقینی بنانے کیلئے بھارت کے ساتھ اہم دفاعی شراکت داری کو تیزی سے آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ جے آسٹن کا کہنا ہے کہ چین آنے والے سالوں میں ہمارا سب سے بڑا حریف رہے گا۔امریکا کی جانب سے قومی دفاعی حکمت عملی 2022 سےمتعلق نئی پالیسی جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ چین امریکا کا سب سے بڑا حریف ہے
امریکا نے بھارت سے منسلک متنازع زمینی سرحدی علاقوں میں چین کی جارحیت روکنے کے لیے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔نئی حکمت عملی میں امریکی صدر جو بائڈن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ چین وہ واحد ملک ہے جو ورلڈ آرڈر کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتا ہے ۔ چین بین الاقوامی طرز عمل اور اقتصادی، سفارتی، فوجی اور تکنیکی طاقت کی صلاحیت رکھتا ہے۔
وزیر دفاع لائیڈ جے آسٹن نے مزید کہا کہ یوکرین میں روسی جارحیت کو روکنے کے لیے امریکا نیٹو اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ تعاون برقرار رکھے گا۔ روس امریکا کے قومی مفادات کے ساتھ ساتھ ملکی مفادات کے لیے شدید خطرہ ہے۔ روس اپنے پڑوسی ممالک کی آزادی کی توہین کررہا ہے اور سرحدوں پر فوج کے ذریعے علاقوں کو قبضہ میں لینے کی کوشش کررہا ہے۔ روس کی جانب سے خطے میں جوہری اور میزائل استعمال کرنے کا خدشہ ہے جو خطے کے لیے شدید خطرہ بن سکتا ہے۔