ایک نیوز : مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے بعد نریندر مودی نہیں، کوئی اور وزیراعظم ہوگا۔
دی وائر کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ستیہ پال ملک کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم ’’ مسٹر کلین ‘‘ نہیں مودی نے دیس کو بیچ بھی دیا اور جھکا بھی دیا ہے۔ اگر لوگ اب بھی نہ کھڑے ہوئے تو بھارت مکمل طور پر بک جائے گا ۔ مودی ہردفعہ ہندو مسلم فسادات کے نام پر ووٹ لے لیتے ہیں لیکن اب یہ سودا بکنے والا نہیں
خمار بارہ بنکوی کے شعر ’’ قیامت یقینا قریب آرہی ہے ، خمار اب مسجد میں جانے لگے ہیں‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مودی نرگسیت کا شکار ایک بےاصول، شوباز لیڈر ہے ۔ بی جے پی اور آرایس ایس ہندو مسلم فسادات کرا کے ووٹ لیتے ہیں لیکن اب مودی آر ایس ایس کے پسندیدہ نہیں بلکہ اب آدیتہ ناتھ یوگی انتہاپسندوں کی اولین ترجیح ہیں ۔ بھارتی وزیراعظم کی نظریہ’’ میں سے شروع ہوکر میں‘‘ پر ہی ختم ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب جلد وقت آنے والا ہے جب ووٹوں کے لئے مودی سر پر مسلمانوں والی ٹوپی بھی پہنیں گے اور کسی نے کہا تو نماز بھی پڑھ لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو 6 ماہ بعد پتہ چلے گا کہ انہوں نے ستیہ پال ملک کو چھیڑ کر غلطی کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اڈانی کو بھارت کے 11 ائیر پورٹ دیدیئے گئے۔ مودی چین کے سامنے کیوں نہیں بولتے۔ انہوں نے کہا کہ پلوامہ والے معاملےپر اپنے موقف پر قائم ہوں مودی کرپشن کے خاتمے پر توجہ نہیں دے رہے بیروزگاری سمیت بنیادی مسائل پر بات نہیں ہورہی ۔