ایک نیوز:بھارتی میڈیا کی جانب سے ایک قبر کی تصویر اور ویڈیو وائرل کی گئی ہےجس پر سبر رنگ کی جالی اور تالا لگا ہوا نظر آرہا ہے اور اس کو پاکستان سے منسوب کیا گیا لیکن یہ قبر بھارت میں ہی موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق متعدد بھارتی چینلز، ویب سائٹس اور اخبارات کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ قبر پاکستان میں موجود ہے اور قبروں پر پاکستانی والدین یہ تالے اپنی بیٹیوں کی لاشوں کو بے حرمتی سے محفوظ رکھنے کے لیے لگا رہے ہیں۔
یہ خبر ایشین نیوز انٹرنیشنل، ٹائمز آف انڈیا، این ڈی ٹی وی، ہندوستان ٹائمز، ذی نیوز اور ٹائمز ناؤ جیسے بڑے میڈیا کے اداروں کی جانب سے رپورٹ کی گئی ہے۔بھارت کی مشہور فیکٹ چیکنگ ویب سائٹ ’آلٹ نیوز‘ کے مطابق یہ اے این آئی نےرپورٹ کی جس کے بعد اسے دیگر ویب سائٹس اور اخبارات نے چلانا شروع کر دیا تھا۔بھارتی میڈیا میں جنم لینے والی خبر کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی جس قبر کا ذکر اس خبر میں کیا جا رہا ہے وہ پاکستان میں ہے۔بھارتی میڈیا کی جانب سے جس قبر کی تصویر دکھائی جا رہی ہے وہ حیدرآباد دکن کے ایک قبرستان کی ہے۔ ’آلٹ نیوز‘ نے نہ صرف یہ قبر ڈھونڈ نکالی ہے بلکہ قبرستان سے متصل مسجد کے مؤذن سے بھی دریافت کیا کہ اس سبز جالی والی قبر پر تالا کیوں لگایا گیا ہے؟
مسجد کے مؤذن مختار کا کہنا ہے کہ یہ قبر ڈیڑھ، دو سال پُرانی ہے، ’بہت سارے لوگ آتے ہیں اور پُرانی قبروں میں نئی میتیں دفنا دیتے ہیں۔ جن کے قریبی عزیز پہلے سے ان قبروں میں دفن ہیں وہ اس کی شکایت کرتے ہیں کیونکہ انہیں فاتحہ پڑھنی ہوتی ہے۔‘مسجد کے مؤذن کے مطابق ’ان قبروں میں مزید میتیں دفنانے سے روکنے کے لیے لوگوں نے یہاں جالیاں لگا دی ہیں۔‘