نگران حکومت کی اب کوئی آئینی حیثیت نہیں رہی ، عمران خان

نگران حکومت کی اب کوئی آئینی حیثیت نہیں رہی ، عمران خان
کیپشن: عمران خان لبرٹی چوک پہنچ گئے

ایک نیوز: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ نگران حکومت کی اب کوئی آئینی حیثیت نہیں رہی ،آئین کے مطابق جب دونوں صوبوں کی اسمبلی ختم ہوئی تونوے دن میں الیکشن ہونے لازمی تھے ۔
تفصیلات کے مطابق ناصر پہنچنے پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ نے ہم پر امپورٹڈ حکومت کو مسلط کیا،پہلے ان لوگوں نے وزیر آباد میں اور پھر اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں مجھے قتل کرنے کی کوشش کی ،آج ریلی کا مقصد ملک میں رول آف لاء تھا،جب تک رول آف لاء نہیں ہو گا مزدوروں کو حقوق نہیں ملیں گے، آئین کے مطابق جب دونوں صوبوں کی اسمبلی ختم ہوئی تو نوے دن میں الیکشن ہونے تھے ۔نگران حکومت نے الیکشن کے لئے ایک کام نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کی اب کوئی آئینی حیثیت نہیں ،ملک میں ستر فیصد عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں۔

اس سے قبل تحریک انصاف کی آئین بچاؤ ریلی عمران خان کی قیادت میں ناصر باغ پہنچی ۔ہزاروں  کی تعداد میں لوگوں نے ریلی میں شرکت کی ۔ آئین بچاو ملک بچاو ریلی کلمہ چوک سے ہوتی ہوئی فیروز پور روڈسے ہوتے ہوئے  ناصر باغ پہنچی ، عمران خان بلٹ پروف گاڑی میں سوار ریلی کی قیادت کر رہے تھے،اسد عمر ،فیصل جاوید ،ڈاکٹر یاسمین راشد ،مسرت جمشید چیمہ سمیت دیگر مرکزی و صوبائی قائدین نے بھی ریلی میں شرکت کی ۔،خواتین سمیت کارکنوں کی کثیر تعداد ریلی میں شریک تھی،کارکن گاڑیوں میں موٹر بائیکس پر پیدل ریلی میں شریک تھے، چئیر مین تحریک انصاف عمران خان کی جیمرز والی گاڑی میں تکنیکی فالٹ بھی آیا۔ عمران خان کی سکیورٹی میں شامل جمیرز والی گاڑی کلمہ چوک فیروز پور روڈ پر خراب ہونے کے بعد واپس بھیج دی گئی ہے۔

اس سےقبل لبرٹی چوک پر سینئر رہنماؤں کے لیے کنیٹر پہنچایا گیا جبکہ بڑی ایل ای ڈی اسیکرین بھی لبرٹی چوک پہنچائی گئی۔ لبرٹی چوک کے اردگرد پولیس کی بھاری نفری بھی بیریئرز لگا کر ڈیوٹی پر موجودتھی۔

ریلی سے قبل عمران خان کی تمام گاڑیوں کی سیکورٹی کلیرنس بھی مکمل کی  گئی ۔ عمران خان کے سیکورٹی عملے اور اسپیشل برانچ نے الگ الگ کلیرنس دی۔

آئین کی بالادستی اور یومِ مزدور پر محنت کش طبقے سے اظہار یکجہتی کی غرض سے لاہور، راولپنڈی اور پشاور میں عظیم الشان ریلیوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ لاہور ریلی کا آغاز @ImranKhanPTI کی قیادت میں دن 12 بجے لبرٹی چوک سے کیا جائے گا۔ عوام سے بھرپور شرکت کی اپیل ہے۔… pic.twitter.com/BmPz3r7N00

مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان تحریکِ انصاف کا مزدوروں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے پیدل مارچ،

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی ریلی کو روکنے کے لیے جڑواں شہروں کو ملانے والے مقام فیض آباد کو سیل کردیا گیا ہے۔

ٹریفک پولیس کے مطابق راولپنڈی اور اسلام آباد کو ملانے والے جنکشن فیض آباد کو مکمل طور پر سیل کرکے جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے کنٹینرز لگا دیے ہیں۔ یہ اقدام  پی ٹی آئی کی مزدور ڈے ریلی کو اسلام آباد میں داخلے سے روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں فیض آباد کو سیل کرنے کا مقصد سہالہ آئل کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کی آئل ٹینکرز ریلی کو بھی اسلام آباد داخلے سے روکنا ہے۔

فیض آباد کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے اور مزید کنٹینرز بھی پہنچا دیے گے ہیں۔  اس سلسلے میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والی ٹریفک اسٹیڈیم روڈ کی جانب موڑ دی گئی ہے جب کہ راولپنڈی سے اسلام آباد جانے والے شہری ائرپورٹ روڈ استعمال کریں۔ٹریفک پولیس کے مطابق راولپنڈی مری روڈ پر گنجائش سے زائد ٹریفک ہے۔

فیض آباد انٹرچینج کو اچانک سیل کیے جانے کے باعث گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں اور دونوں شہروں کی اہم شاہراہوں پر ٹریفک بدترین جام ہوگیا، جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ موٹرسائیکل سواروں سمیت بڑی گاڑی والے افراد  کو منزل پر پہنچنے کے لیے راستے بند ہونے کے باعث دشواری اٹھانا پڑ رہی ہے۔