ایک نیوز: نرسنگ کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے اہم اقدامات اٹھا لیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بی ایس سی نرسنگ کے داخلوں کا شیڈول اب یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز جاری کریگی۔داخلہ شیڈول جاری ہونے کے بعد کالجوں کی سیٹوں میں کوئی اضافہ قابل قبول نہیں ہوگا۔یونیورسٹی کے داخلہ شیڈول کی خلاف ورزی کرنے والے نرسنگ کالجوں کو دس لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔پارٹ ٹائم نرسنگ کروانے والے اداروں کے خلاف یونیورسٹی ایف آئی آر کٹوائے گی۔بی ایس سی نرسنگ کے طلبہ کیلئے بائیو میٹرک حاضری لازمی کردی گئی ہے۔
فیصلے یو ایچ ایس بورڈ آف سٹڈیز نرسنگ کے 31ویں اجلاس میں کیے گئے ہیں ۔وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور نے صدارت کی جس میں پنجاب بھر سے 47 نرسنگ کالجوں کے سربراہان نےشرکت کی۔ پروفیسر احسن وحید راٹھور کے مطابق بعض نجی نرسنگ کالجز یونیورسٹی کی اجازت اور الحاق کے بغیر بچے داخل کررہے ہیں اس وجہ سے سخت پالیسی اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بی ایس نرسنگ کے داخلوں کا شیڈول تیار کرنے کیلئے ڈی جی نرسنگ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے گی۔ کمیٹی دس روز کے اندر شیڈول اور اہلیت کا معیار طے کرکے یونیورسٹی کو دے گی۔یونیورسٹی پنجاب حکومت کی منظوری کے بعد داخلہ شیڈول نوٹیفائی کریگی۔
پروفیسر احسن وحید راٹھور کا مزید کہناہے کہ نرسنگ کے امتحانات میں بھی اصلاحات لارہے ہیں،اب سب کچھ ایگزامنر کی مرضی پر نہیں چھوڑا جائے گا۔نرسنگ میں بھی زبانی اور کلینیکل امتحان سٹرکچرڈ کیا جارہا ہے۔بی ایس نرسنگ کا نصاب بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کیلئے بھی کمیٹی قائم کی جائے گی۔نصاب اور ٹریننگ ایسے ہوں گے کہ ہمارے نرسنگ گریجوایٹس تمام انٹرنیشنل امتحانات پاس کرسکیں۔