ایک نیوز: کامل علی آغا کو جنرل سیکرٹری پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن میں کیس کی سماعت ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق طارق بشیر چیمہ کے وکیل الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت ممبر الیکشن کمیشن اکرام اللہ نے استفسار کیا کہ آپ نے کامل علی آغا کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ کیا آپ کے پاس ان کو پارٹی سے نکالنے کا اختیار تھا؟
طارق بشیر چیمہ کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ چودھری شجاعت حسین نے طارق بشیر چیمہ کو اجازت دی تھی۔ ممبر الیکشن کمیشن نے استفسار کیا کہ پارٹی سے تو نکال دیا ہے لیکن سینیٹرشپ سے کیسے ہٹائیں گے؟ اس پر وکیل نے کہا کہ ان کی بنیادی رکنیت ہی معطل کردی گئی ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ نے درخواست میں سینیٹرشپ سے ہٹانے کی بات نہیں کی۔ آپ چیئرمین سینیٹ کے پاس جائیں اور ان کو درخواست دیں۔ اس پر وکیل نے دلائل میں کہا کہ انہوں نے دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کی ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ آپ کی درخواست میں دوسری پارٹی کی بات ہی نہیں ہے۔ پارٹی میں جانے کی بات کچھ دن قبل کی ہے۔ ممبرالیکشن کمیشن نے ہدایت کی کہ آپ نے ان کو سینیٹرشپ سے ہٹانا ہے تو چیئرمین سینیٹ کے پاس جائیں یا نئی درخواست دے دیں۔ کیس کی سماعت ملتوی کردی گئی۔