ایک نیوز:فیڈرل ممبرٹیلی کام،ممبرپرائم منسٹرٹاسک فورس آئی ٹی وٹیلی کام محمدعمرملک کےغیرمناسب رویےپرعدالت نےموقع گرفتارکروادیا۔
تفصیلات کےمطابق فیڈرل ممبر ٹیلی کام،ممبر پرائم منسٹر ٹاسک فورس آئی ٹی و ٹیلی کام محمد عمر ملک کوعدالت سے بدتمیزی مہنگی پڑ گئی۔
محمد عمرملک جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی عدالت میں پیش ہوئے جہاں انہوں نے عدالت سے اور جج کے ساتھ نامناسب اور ہتک آمیز رویہ اپنایا اور جج سے بدتمیزی کی ۔
جس پر جج برہم ہوگئے اور انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کروادیا گیا، عدالت نے انہیں 15 روز قیداور 2ہزار جرمانے کا حکم سنایا، موقع پر موجود پولیس اہلکاروںے انہیں گرفتار کرلیا۔
سول جج وجوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال نے سیکشن 228 کے تحت سزا سنائی،فیڈرل ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک ایک مقدمے میں مدعی کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
بعدازاں عدالت نے ممبر ٹیلی کام عمر ملک کی غیر مشروط معافی مانگنے پر سزا معطل کر دی، عدالت نےعمر ملک کو 1 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیااورعدالت نے ممبر ٹیلی کام عمر ملک کو اپیل دائر کرنے کے لیے 15 دن کا وقت دے دیا۔
سول جج عادل سرور کے حکم پر ممبر ٹیلی کام عمر ملک کو بخشی خانے سے رہا کر دیا گیا ۔
عدالت نےکہاکہ توہین عدالت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی، آئندہ اپنا رویہ درست کریں اور خود کو قانون کے تابع کریں، ممبر ٹیلی کام تھانہ ائیر پورٹ میں درج چیک ڈس آنر کے مقدمے میں عدالت پیش ہوئے تھے عدالت نے غیر مناسب رویے پر 15 دن قید اور 2 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔