ایک نیوز :9 مئی کو لاہور میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے معاملے پر پولیس پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال کی گرفتاری کے لیے متحرک ہو گئی۔
پولیس کے مطابق حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال کا سیاسی جماعت کے سربراہ اور پارٹی ورکروں سے 700 دفعہ رابطہ ہوا ہے، دونوں افراد کی 10 سے 15 مرتبہ لوکیشنز تبدیل ہوئیں۔پولیس نے ڈرائیور، رشتہ داروں سمیت کئی افراد کو حراست میں لے رکھا ہے، پولیس نے کئی جگہوں پر چھاپے مارے مگر گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔پولیس کے مطابق حماد اظہر اور میاں اسلم کا مختلف سموں سے رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، دونوں کی گرفتاری کے لیے سی آئی اے کو مزید متحرک کردیا گیا ۔اس سے قبل میاں اسلم اقبال کے بھائی، بھتیجے اور رشتہ داروں کو پولیس گرفتار کرچکی ہے جبکہ حماد اظہر کے سیکرٹری اور رشتہ دار وں کوبھی پولیس نے حراست میں لے رکھا ہے۔
پولیس کے مطابق حماد اظہر کی شاد باغ اور جی ٹی روڈ پر واقع فیکٹریوں میں موجود ہونے کی اطلاع بھی ہے۔ حماد اظہر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ حماد اظہر کی شاد باغ اور جی ٹی روڈ پر واقع فیکٹریوں میں موجود ہونے کی اطلاع ہے ، جس پر پولیس نے فیکٹری کو سیکیورٹی کے پیش نظرسیل کردیا۔ذرائع کے مطابق حماد اظہر 9 مئی کے واقعات میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مطلوب ہیں۔
جبکہ تحریک انصاف کے مفرور رہنما حماد اظہر کی گرفتاری کے لیے شاد باغ اور بند روڈ 2 فیکٹریوں میں چھاپےمارے گئے، حماد اظہر گرفتار نہ ہو سکے ، پولیس نے ایک روز قبل بدھ کو میاں اسلم اقبال کا خاکہ بھی جاری کیا ، میاں اسلم اقبال کے بیرون ملک روانگی کا کوئی ریکارڈ نہ ملا ۔