ایک نیوز: 9 مئی کے واقعات کے بعد پولیس اہلکاروں کی جانب سے خواتین سے بدسلوکی کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں آئی جی پنجاب ،نگران وزیر اعلی محسن نقوی سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد پولیس نے خواتین کا تقدس پامال کیا۔ پنجاب پولیس کے اہلکار ہر طرف چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے نظر آئے۔ پولیس افسران اور اہلکاروں کی جانب سے خواتین سے انتہائی غیر انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔
درخواستگزار نے مزید کہا ہے کہ پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے عثمان ڈار کی 75 سالہ والدہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دی۔ جیلوں اور تھانوں میں خواتین کا استحصال کیے جانے کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں۔ پنجاب پولیس کے اہلکاروں نے خواتین کے ساتھ جو سلوک کیا اس کی مثال اسرائیل میں بھی نہیں ملتی۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ خواتین کا تقدس پامال کرنے والے پولیس افسران اوراہلکاروں کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔ خواتین کے تقدس کے بارے پنجاب پولیس کو خاص کلاسز بھی پڑھانے کا حکم دیا جائے۔