ایک نیوز: جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ کہ اگر ممنوعہ فنڈنگ کیس پایہ تکمیل تک پہنچ جاتا تو شاید 9 مئی کا واقعہ پیش نہ آتا۔
رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ کیسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے ۔اگر کوئی دہشگردی میں ملوث ہی اس قانونی کارروائی ہونی چاہیے ۔آج مختلف آڈیو پر یقین نہیں مگر ملک قیوم کی آڈیو پر یقین کر لیا تھا۔سانحہ اے پی ایس قومی سانحہ تھا ،ہمیشہ سےریاست پر لوگ قربان ہوتے آئے ہیں۔
جاوید لطیف نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات کن کے کہنے پر ہوئے سب ثبوت موجود ہیں، گزشتہ کئی ہفتوں سے اندرونی اور عالمی سازش کی بات چل رہی ہے لیکن یہ اندرونی سازش بھی تھی اور عالمی بھی۔ مختلف ممالک سے ملزم کو بچانے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ نواز شریف نے 1993ء کے بعد 6 الیکشنز لڑے، 6 الیکشنز میں سے 3 میں مائنس کرنے کی کوشش کی گئی، کیا نواز شریف اس وقت کسی جماعت کے قائد نہیں تھے؟۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ آج سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کو بھی وقت کے قاضی تحفظ دیتے ہیں، آج 9 اور 10 مئی کے واقعات کے ماسٹر مائنڈ تک رسائی نہیں ہے۔آج پوچھا جانا چاہیے نو دس مئی کے مرکزی کردار پر کیوں ہاتھ نہیں ڈالا جا رہا ۔اگر نو دس مئی کے کرداروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے تو 2017کے کردار خود ختم ہو جائے گے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ نوازشریف نے ملک کو سی پیک کا تحفہ دیا مگر نواز شریف کو تاحیات نا اہل کردیا گیا۔جو ایک سیاسی جماعت کے چیئرمین کو مائنس کرنے کا موازنہ نواز شریف سے کرتے ہیں وہ غلط ہے ۔نواز شریف کو ملک کی ترقی کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا ،ریاست پر ہزاروں حکومتیں قربان ریاست ہو گی تو حکومت ہوگی ۔