ایک نیوز: آڈیو لیکس تحقیقات کیلئے سپیکر قومی اسمبلی کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ جس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی 6 ماہ کی بنک تفصیلات طلب کرتے ہوئے ان کے نام کے سمن جاری کردیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس کی صدارت کمیٹی کنوینئر اسلم بھوتانی نے کی۔ کمیٹی میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب کی آڈیو کا معاملہ زیربحث لایا گیا۔ کمیٹی میں ایف آئی اے اور وزارت قانون کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔
دوران اجلاس اسلم بھوتانی نے ریمارکس دیے کہ نجم ثاقب کورولز 227 کےتحت کمیٹی نے سمن کیا تھا۔ کمیٹی طلبی کے باجود نجم ثاقب سمیت دیگر فریقین اجلاس میں نہیں آئے۔ اس موقع شیخ روحیل اصغر نے آڈیو لیکس معاملے پر وزارت خزانہ حکام کو بلانے کی تجویز دیدی۔
شیخ روحیل نے تجویز دی کہ وزارت خزانہ سے اکاؤنٹس کی چھان بین کرائی جائے۔ لین دین ثابت ہونے پر کاروائی عمل میں لائی جا سکتی ہے۔ اس موقع پر ممبر کمیٹی خالد مگسی نے کہا کہ کسی کے بات کرنے پر کسی کو سزا نہیں دے سکتے۔ پہلے ثابت کرنا پڑے گا کے ٹرانزیکشن ہوئی یا نہیں۔ ریاست یا کسی ادارے کیخلاف بات نہیں کی گئی۔
وزارت قانون حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ رولز کے مطابق اتھارٹی سے تحقیقات کرائی جا سکتی ہیں۔ ٹرانزیکشن ثابت ہونے پر متعلقہ ایجنسی کارروائی کر سکتی ہے۔ قومی اسمبلی حکام نے اپنے بیان میں کہا کہ رولز 245 کے تحت خصوصی کمیٹی کے پاس دیگر کمیٹیوں کی طرح اختیارات ہیں۔ رولز کے تحت کمیٹی اجلاس میں طلبی کیلئے سمن اور وارنٹ جاری کیے جا سکتے ہیں۔ اس کمیٹی کو قومی اسمبلی نے بنایا اس میں کوئی چیز غیر قانونی نہیں۔ تمام کمیٹیوں کو آئین کے آرٹیکل 66 میں واضع اختیارات دیئے گئے ہیں۔ آئین میں ہر کمیٹی کو سول کورٹ کے اختیارات آئین نے دیے۔ خصوصی کمیٹی نے کوئی کام غیر آئینی یا غیر قانونی نہیں کیا۔ خصوصی کمیٹی کا آج کا اجلاس غیر آئینی نہیں۔
اس موقع پر ممبر کمیٹی نازبلوچ نے کہا کہ بلیک منی بنک میں رکھتا کون ہے؟ ایف آئی اے نے نجم ثاقب کی آڈیو کو درست قرار دیا۔ عام شہری بھی ایف آئی اے کے نوٹس پر نہیں آتا۔ سابق چیف جسٹس کے بیٹے خود کو چیف جسٹس سجھتے ہیں۔ اس کمیٹی کے احترام میں انہیں آنا چاہیے تھا۔
ممبر کمیٹی برجیس طاہر نے کہا کہ یہ کمیٹی 24 کروڑ عوام کی کمیٹی ہے۔ بطور چیئرمین طلبی پر آئین اور قانون کے تحت تعمیل ان کی ذمہ داری ہے۔
کمیٹی نے نجم ثاقب سمیت دیگر دو افراد کی بنک اسٹیٹمنٹ طلب کرلی۔ کمیٹی نے نجم ثاقب سمیت دیگر افراد کی 6 ماہ کی بنک اسٹیٹمنٹ کمیٹی کو پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ کمیٹی نے وزارت خزانہ کو 15 دن میں بنک سٹیٹمنٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
خصوصی کمیٹی نے عدم طلبی پر نجم ثاقب کے سمن جاری کردیے۔ دوبارہ اجلاس میں عدم طلبی پر وارنٹ جاری کرنے کا عندیہ دیدیا۔ وزارت قانون نے بتایا کہ کمیٹی نوٹس کی عدم تعمیل پر کمیٹی سمن جاری کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔ سمن کے اجراء کے باجود عدم پیشی پر وارنٹ جاری ہو سکتے ہیں۔