ایک نیوز: لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر خزانہ سید سلمان علی اور انکی فیملی کیخلاف مقدمات کی سماعت پر وکیل کو پیش نہ ہونے پرجرمانہ کر دیا۔
رپورٹ کے سابق وزیر خزانہ سید سلمان علی اور اس کی فیملی کے خلاف مقدمات کی تفصیل کے لئے درخواست پر جسٹس انوارالحق پنوں نے کیس کی سماعت کی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ عدالت میں پیش ہوئےسید سیلمان شاہ ، اس کے بھائی اور داماد پر مقدمہ درج نہ ہونے کے متعلق رپورٹ پیش کی گئی ۔ عدالت نےبغیر اطلاع غیر حاضر ہونے پر درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق کو تین ہزار روہے جرمانہ کر دیا۔عدالت نے کہا کہ کیا گیا جرمانہ ہائیکورٹ کی ڈسپنسری میں جمع کروایا جائے۔
جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ اظہر صدیق ایڈوکیٹ بڑی خبریں چلواتے ہیں ، جرمانہ والی خبر بھی چلوائیں ۔ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ درخواست گزارسلمان شاہ ، اس کے بھائی اور داماد کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔ جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق کہاں ہیں ۔ جس پر در جونئیر وکیل نے کہا کہ وہ بیرون ملک ہیں ، جس کی وجہ سے کیس کو ملتوی کرنے کی استدعا کی گئی۔ ، جسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ اظہر صدیق کی جانب سے التواء کی درخواست نہیں دی گئی ، بیرون ملک جانے بارے بھی مطلع نہیں کیا۔ اظہر صدیق کو بغیر اطلاع غیر حاضر ہونے پر تین ہزار جرمانہ کررہے ہیں۔
ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل غلام سرور نہنگ کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تین ہزار جرمانہ کم ہے پچاس ہزار کیا جائے، اظہر صدیق کو پہلے بھی غیر ضروری درخواست دائر کرنے پر ایک لاکھ جرمانہ ہوا تھا۔ جس پرجسٹس انوارالحق پنوں نے کہا کہ فی الحال تین ہزار روپیہ جرمانہ ہی کافی ہے۔ جس کے بعدعدالت نےکیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک کے لئے ملتوی کردی ہے۔