ایک نیوز: تحریک انصاف کی کورکمیٹی کا اہم ترین اجلاس،کور کمیٹی اجلاس میں تین اہم قراردادیں متفقہ طور پر منظورکی گئیں،سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کا بطور سیکریٹری جنرل استعفیٰ منظور نہ کرنے کی سفارش بھی قرارداد کا حصہ، مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے لوگ پارٹی کیلئے پھر سے کبھی قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔
تفصیلات کےمطابق پی ٹی آئی کور کمیٹی نے سیکرٹری جنرل عمر ایوب خان کی جانب سے انتہائی کٹھن اور آزمائشی حالات کے دوران پارٹی کے لیے پیش کی گئی قابل تحسین خدمات کو سراہا، اورپارٹی عہدے سے اپنا استعفیٰ واپس لینے کی درخواست کی، ممبران نے کہا کہ عمر ایوب کی بطور پارٹی سیکریٹری جنرل خدمات موجودہ حالات کے تناظر میں پارٹی پالیسیوں کے تسلسل کیلئے نہایت اہمیت کی حامل ہیں، کورکمیٹی میں بانی چیئرمین سے عمر ایوب خان کا استعفیٰ منظور نہ کرنے کی درخواست کی گئی۔
کور کمیٹی نے نہایت حساس اور اہم ترین موڑ پر پارٹی سے راہیں جدا کرنے والے افراد کی شدید مذمت کی اور کہا کہ مشکل وقت میں پارٹی چھوڑ جانے والوں کے پاس باہر بیٹھ کر پارٹی معاملات پر تبصرہ آرائی کرنے کا کوئی اخلاقی جواز یا اختیار نہیں،پارٹی کا ایسے تمام افراد سے کوئی سروکار ہے نہ ہی ان کے بیانات کسی طور پارٹی معاملات پر اثرانداز ہو سکتے ہیں،مشکل وقت میں راہیں جدا کرنے والے لوگ پارٹی کیلئے پھر سے کبھی قابلِ قبول نہیں ہوں گے۔
ممبران کور کمیٹی نے کہا کہ وہ تمام افراد جنہیں اپنے کیے پر افسوس ہے ان کے متعلق فیصلہ تاحیات اور بانی چیئرمین کی صوابدید ہے،مستقبل میں پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے تمام معاملات سے فوری طور پر نہایت سختی سے نمٹا جائے گاپارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے والوں کو بنیادی رکنیت کی معطلی سمیت دیگر تادیبی اقدامات کا سامنا کرنا ہو گا۔
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جن افراد کو ڈسپلن کی خلاف ورزی پر نوٹسز دیے جا چکے ان کے معاملات سات روز میں نمٹائے جائیں گے۔