ایک نیوز:جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے 12 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے امیر العظیم کے ہمراہ منصورہ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت پورے پاکستان میں شدید بحران ہے ،بجلی کے بل جو آ رہے ہیں اس نے سب کو تڑپا کر رکھ دیا ہے ہم تک اطلاعات آ رہی ہیں کہ خواتین اپنے زیور بیچ کر بل ادا کر رہی ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ کل ہی پیٹرول اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا اور کہا جا رہا ہے کہ آئی ایم ایف سے ملاقات کے بعد مزید قیمتوں میں اضافہ کیا جائے گا ،جاگیردار اور بڑے بڑے لوگوں پر ٹیکس نہیں لگایا جا رہا وہ عیاشی کر رہے ہیں ،غیریب آدمی پر ٹیکس لگایا جا رہا ہے، بجائے حکومت کو کوئی شرمندگی ہو وزیر اعظم اعزاز کے ساتھ کہتے ہیں ،ہم نے آئی ایم ایف کے ساتھ مل کر بجٹ بنایا ہے ۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ یہ حکمران طبقہ ہے جو کچھ چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ہے، مراعات لینے کے لیے ساری پارٹیاں ایک ہو گئیں ہیں ،جج کو سامنے آنا چاہتے تھا کہ ہم اپنی مراعات واپس کرتے ہیں، فوج کو بھی اپنی مراعات میں کمی کرنی چاہے تا کہ یہ میسیج آئے کہ فوج بھی پاکستانی عوام کے ساتھ کھڑی ہے جس کی سیلری لاکھ روپے آتی ہے وہ اتنے ٹیکس دے کر اپنے اخراجات کیسے پورے کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو اس وقت عوام کا خیال نہیں ہے، یہ سب اپنے اپنے دھندے میں لگے ہوئے ہیں، جماعت اسلامی نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم عوام کو اس طرح نہیں دیکھ سکتے، ہم ملک گیر ہڑتال پر مشاورت کر رہے ہیں ،آج پورے پاکستان کی لیڈرشپ آئی تھی، 12 تاریخ کو اسلام آباد میں ایک دھرنا دینے جا رہے ہیں، ہم وہاں بیٹھیں کے اور دیکھیں گے کہ حکومت کیسے یہ اقدامات کر رہی ہےہم حکمرانوں کونوجوانوں کا مستقبل خراب نہیں کرنے دیں گے، ہر چیز کو کنٹرول کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرو اور مرضی ہے نتائج حاصل کرو یہ نہیں چلے گا۔