ایک نیوز: شہریوں کیلئے بری خبر ،نگران حکومت نے پنجاب کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر دل کی بیماریوں کا علاج بند کردیا۔جبکہ نگران وزیرصحت نے تردید کردی ۔
نگران حکومت کے مراسلہ کے مطابق نگران حکومت نے پنجاب کے پرائیویٹ ہسپتالوں میں صحت کارڈ پر امراض قلب کا علاج معطل ہوگیا جس کے بعد اسپتالوں میں دل کے مریضوں کو اسٹنٹس سمیت ہارٹ سرجریز غیرمعینہ مدت تک بند کردی گئیں۔اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی نے تمام نجی اسپتالوں کو ہدایات جاری کر دیں اور کہا کہ یکم جولائی سے نجی اسپتالوں میں دل کےمریضوں کا صحت کارڈ پرعلاج نہیں ہو گا۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کا کہنا تھاکہ پنجاب حکومت نے مریضوں سے30 فیصد پیسے چارج کرنےکی سفارش کی ہے لہٰذا پنجاب میں مستحق افراد کے تعین تک کارڈیک سروسز صحت کارڈ پر نہیں ہوں گی۔
اسٹیٹ لائف انشورنس کے مطابق یکم جولائی کے بعد دل کے امراض کےعلاج پر نجی اسپتالوں کو ادائیگی نہیں ہو گی۔
اس کے علاوہ اسٹیٹ لائف انشورنس نے امراض قلب کے بعد نجی اسپتالوں میں صحت کارڈ پر زچگی کےعلاج کی سہولت بھی بند کردی۔
اسٹیٹ لائف نے صحت کارڈ پینل کے نجی اسپتالوں کومفت زچگی علاج بند کرنے کی ہدایت کی اور مراسلے میں کہا ہے کہ اسٹیٹ لائف انشورنس کے نجی اسپتالوں کو مراسلے کا اطلاق یکم جولائی سے ہے۔
مراسلے کے مطابق نارمل ڈلیوری یا سی سیکشن پر اسٹیٹ لائف کوئی ادائیگی نہیں کرے گا۔
دوسری جانب نگران وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جاوید اکرم نے پرائیویٹ اسپتالوں میں صحت کارڈ بند کرنے سے متعلق خبر کی تردید کردی۔
ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ نہ بند کررہے ہیں اور نہ ہی کارڈیالوجی کی سہولیات محدود کی جائیں گی، صحت کارڈ کے ثمرات اصل حق داروں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔ پنجاب کے تمام سرکاری اسپتالوں میں صحت کارڈ کے ذریعے کارڈیالوجی کی سہولیات بلا تعطل جاری رہیں گی۔ پنجاب حکومت اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کے ساتھ نیا معاہدہ کرنے جا رہی ہے جس کے تحت پنجاب کے عوام کو صحت کارڈ کے ذریعے سہولیات کی فراہمی میں مزید بہتری لائی جائے گی۔